مذاکرات، گوہرنے سواتی کے غبارہ سے ہوانکال دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمودسمیر)پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹرگوہرنے عمران خان سے ملاقات کے بعدکہاہیکہ بانی پی ٹی آئی نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا اور نہ ہی
کسی کو ڈیل کے لیے دباؤ ڈالا ہے،ان کایہ بھی کہناتھاکہ بانی نے پارٹی لیڈرز کو ایک دوسرے کیخلاف بات کرنے منع کیا ہے، بیرسٹرگوہرکے اس بیان سے اعظم سواتی کے غبارے سے ہوانکل گئی ہے جو قرآن پاک پر حلف کے ساتھ یہ دعویٰ کررہے تھے کہ عمران خان نے انہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کااختیاردیاہے،یہ وہی اعظم سواتی ہیں جنہوں نے ماضی میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کرایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں ان کی طرف سے کئے گئے دعوے بے بنیادثابت ہوئے تھے ،حالیہ صورت حال نے پی ٹی آئی کے اندرتقسیم مزیدگہری کردی ہے بظاہراعظم سواتی نے عمران خان کی جدوجہدپرپانی پھیرنے کی کوشش ہے جو وہ گزشتہ دو،تین سال سے جاری رکھے ہوئے ہیں دیکھنایہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی اعظم سواتی کے معاملے پراب کیاایکشن لیتے ہیں؟اور کیااعظم سواتی کامستقبل بھی شیرافضل مروت جیساہوگا؟ ادھر امریکی کانگریس کے وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے حوالے سے یہ تاثردیاجاتارہاکہ وہ یہ دورہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے سلسلیمیں کررہے ہیں جب کہ امریکا میں مقیم پی ٹی آئی سے وابستہ افراد سوشل میڈیا پر ان ارکان کانگریس سے اپیلیں کر تے رہے ہیں کہ وہ اڈیالہ جائیںلیکن وفدنے اڈیالہ جیل کادورہ کیانہ پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں ایساکوئی ذکرکیا جس پر پی ٹی آئی میں مایوسی پائی جارہی ہے ، سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق سے امریکی وفدکی ملاقات پربھی تنازع کھڑاکرنے کی کوشش کی گئی اوریہ کہاگیاکہ اس ملاقات میں اپوزیشن لیڈرکو نہیں بلایاگیاتاہم اس معاملے پر اب سپیکر قومی اسمبلی کاموقف سامنے آگیاہے ان کاکہناہے کہ امریکی وفد سے ملاقات کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی اور چیف وہپ کو باقاعدہ دعوت دی گئی تھی، مگر وہ شریک نہیں ہوئے، ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ امریکی کانگریس کے تینوں ارکان نے واضح طور پر کہا کہ ان کا پاکستان کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے پی ٹی آئی بانی عمران خان کا نام تک نہیں لیا ،اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پی ٹی آئی کی طرف سے عمران خان کے معاملے پر امریکہ سے مداخلت کی توقع رکھنایامطالبہ کرناناقابل فہم ہے کیونکہ ایساکوئی بھی اقدام پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہوگاجس کا منفی اثرپاک امریکہ تعلقات پرپڑسکتا ہے ،علاوہ ازیں حکومت کی طرف سے پہلی بار اوورسیزکنونشن کامیاب انعقادکیاگیا جس میں اوورسیزپاکستانیو ں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کی گئی ،اس کنونشن سے وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیرنے بھی خطاب کیااوراوورسیزپاکستانیوں کے قومی معیشت میں کردارکوسراہااورانہیں درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ،کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی آج بھی وطن سے جڑے ہوئے ہیں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں نے واضح انداز میں اپنے مسائل پیش کیے، جیسے جائیداد کے تنازعات، نادرا سروسز، اور قونصل خانوں کی کارکردگی شامل ہیں،حکومت کی جانب سے مختلف اسکیموں اور منصوبوں کا اعلان کیا گیا تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا جا سکے، وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ اوورسیز کمیونٹی سے بہتر رابطے کے لیے آن لائن پورٹلز، ایپلیکیشنز اور خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیے جائیں گے، وزیراعظم کی طرف سے اوورسیزپاکستانی کے مقدمات کی سماعت کے لئے خصوصی عدالتوں کے قیام کااعلان بھی کیاامیدہیکہ یہ کنونشن اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوگاجس سے ترسیلات زرمیں مزیداضافہ ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کی طرف سے
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے عمران خان کی رہائی کےلیے کمر کس لی ہے۔تحریک انصاف کے سابق اور منحرف ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے رابطہ کاری مشن میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنماءشامل ہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا کہ ہم نے سوچا کوشش کریں کہ عمران خان باہر آسکیں اور یہ ٹمپریچرنیچے لاکر ہوگا، اس کے لیے پی ٹی آئی کے اصل لوگ جو جیل میں ہیں وہ کرسکتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں۔
ہم نے ن کے اہم وزراءسے ملاقاتیں کی ہیں جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہا اگر پی ٹی آئی کو انگیج نہی کریں گے تو ٹکرائو کے سوا کیارہ جائےگا؟۔
شاہ محمود قریشی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ وہی کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت نیچے آئے اور بات چیت شروع ہو ، ہمیں ہرطرف سے سپورٹ مل رہی ہے اور ہر طرف سے سپورٹ کے بغیر تویہ ممکن بھی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں100 فیصد پی ٹی آئی میں ہوں، اگر نہ ہوتا تو اس وقت وزیر ہوتا اور جو اب پارٹی چلانے والے ہیں ان کی تو دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں ،یہ جو قبرستانوں کے لیڈر بننا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی رہائی نہیں چاہتے۔
میں نے عمران خان کو کہا میں جنگجونہیں، بندوق چلانا نہیں آتی تو پھر کیا پہاڑوں پرچڑھ جاو ¿ں؟ میں تو سیاستدان ہوں اور مجھے اسپیس چاہیے۔
میں نے عمران خان کو کہا آپ نے 50ملین ڈالرز کی معیشت باہریوٹیوبرز کی بنائی ہوئی ہے، آپ کے اپنے لوگ ہی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے،جنہوں نے ماچس پکڑی ہوئی ہے اور آگ لگادیتے ہیں۔
اسی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے پریشان ہوجاتے ہیں کیوں کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی سیٹنگ ہوگئی تویہ سب فارغ ہوجائیں گے۔