پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی گروتھ کتنی رہی؟ ماہرین حیران رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
چین کی معیشت نے جنوری سے مارچ 2025 کے دوران 5.4 فیصد کی شرح سے ترقی کی جو ماہرین کی توقعات سے بہتر ثابت ہوئی ہے۔ نیشنل بیورو آف سٹیٹسٹکس آف چائنا کے مطابق صنعتی شعبے میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا جو تمام شعبوں میں سب سے زیادہ ہے، جبکہ خدمات کا شعبہ 5.3 فیصد بڑھا۔ریٹیل سیلز میں 4.6 فیصد اور زرعی پیداوار میں 4.
الجزیرہ کے مطابق چین کو بیرونی سطح پر ایک پیچیدہ اور سنگین معاشی ماحول کا سامنا ہے اور مسلسل معاشی بحالی کی بنیادیں ابھی مکمل طور پر مستحکم نہیں ہوئیں۔ یہ اعداد و شمار ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب امریکہ اور چین تجارتی محاذ آرائی میں الجھے ہوئے ہیں، جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے گئے لیکن اب انہیں 245 فیصد کیا جا رہا ہے ، جبکہ چین نے جواب میں امریکی اشیاء پر 125 فیصد ڈیوٹی لگا دی ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی میں ٹریڈ وار کی شدت کے باعث نمو کی رفتار سست پڑ سکتی ہے اور ممکنہ طور پر بیجنگ مزید مالیاتی اور معاشی اقدامات متعارف کروائے گا تاکہ سال 2025 کے لیے مقرر کردہ پانچ فیصد ترقی کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
اسلام آباد:بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے منگل کو رواں مالی سال کے لیے پاکستان کی شرح نمو کی پیش گوئی کو 3 فیصد سے کم کر کے محض 2.6 فیصد کر دیا۔
آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا ہے۔
آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے ۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا ترقیاتی بجٹ سے اہم منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ
اگلے مالی سال کیلئے IMFنے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا ۔ رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا ۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔
قبل ازیں IMFکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کا نئی کاربن لیوی متعارف کرانے، بجلی سستی، پانی مہنگا کرنے پر اتفاق
یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی ھی ۔
وزارت خزانہ کے ایک ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (RSF) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
IMF نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت دے دی
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔
جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔
عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔