کراچی، دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کیخلاف بھوک ہڑتالی کیمپ، ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی پریس کلب کے باہر قوم پرست رہنماؤں سے گفتگو کے دوران مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے سندھ کے اس اہم اور بنیادی مسئلے پر مکمل حمایت کا یقین دلایا اور مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ حیات عباس نجفی، سیکریٹری سیاسیات علامہ مبشر حسن، حوزہ علمیہ صادقینؑ کے مدیر علامہ امتیاز علی امینی، سندھ سید ایسوسی ایشن کے سابق صدر کراچی سید علی اکبر شاہ اور اتم علی نے سندھو دریا پر ناجائز 6 کینال کی تعمیرات کے خلاف جاری احتجاج میں شرکت کی۔ یہ رہنما کراچی پریس کلب کے باہر سندھ قوم پرست رہنما نیاز کالانی کی جانب سے قائم بھوک ہڑتال کیمپ میں پہنچے جہاں انہوں نے نیاز کالانی، ریاض چانڈیو اور صوفی فقیر محترم مانجھی فقیر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے سندھ کے اس اہم اور بنیادی مسئلے پر مکمل حمایت کا یقین دلایا اور مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ رہنماؤں نے زور دیا کہ قدرتی وسائل اور دریاؤں کا تحفظ قومی ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے سندھ کے عوام کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مجلس وحدت مسلمین کے
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
ڈی جی شاہ میر خان بھٹو کی غفلت چار منزلہ اجازت پر دس منزلہ عمارت تعمیر
رائل گلف ریزیڈنسی کرپشن کی علامت، عوام کی طرف سے احتجاج کا اشارہسرجانی ٹاؤن میں بلڈنگ مافیا نے قانون کو یرغمال بنا لیا ہے ۔ رائل گلف ریزیڈنسی کے نام سے تعمیر ہونے والی بلند و بالا عمارت اس کی واضح مثال ہے جہاں صرف چار منزلوں کی اجازت تھی،مگر ضابطوں کو روندتے ہوئے دس منزلہ عمارت کھڑی کر دی گئی۔علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ سب کچھ ڈائریکٹر ضلع غربی عامر کمال جعفری کی مبینہ سرپرستی اور ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی شاہ میر خان بھٹو کی مجرمانہ غفلت کے باعث ممکن ہوا۔ شہریوں کے مطابق کرپشن اور ملی بھگت کے بغیر یہ تعمیرات ممکن ہی نہ تھیں۔بلڈنگ مافیا نے نہ صرف چھ اضافی منزلیں تعمیر کیں بلکہ فائر سیفٹی ہنگامی اخراج اور پارکنگ جیسے لازمی تقاضے بھی مکمل طور پر نظرانداز کر دیے ۔اداروں کی خاموشی نے شہریوں کے غصے کو بھڑکا دیا ہے ۔سروے پر موجود جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے اہلِ علاقہ نے کہا ہے کہ کراچی اب یا تو بلڈنگ مافیا کے قبضے میں ہے یا عوامی بغاوت کے دہانے پر! اہل علاقہ نے اس موقع پر خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو وہ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کے ساتھ سڑکوں پر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے ۔