روس نے طالبان کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے 2003 میں افغان طالبان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرکے متعدد پابندیاں عائد کی تھیں۔
تاہم 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے روس اور طالبان حکومت کے درمیان تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔
اس میں مضبوطی اس وقت آئی جب مارچ 2024 میں مسلح افراد نے ماسکو کے باہر ایک کنسرٹ ہال میں حملہ کر کے 145 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس حملے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی اور طالبان حکومت داعش خراسان کیخلاف آپریش بھی کر رہی ہے۔
جس کے بعد روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی تیاریاں شروع کردی تھیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گزشتہ برس اپنے ایک بیان میں طالبان حکومت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا اتحادی بھی قرار دیا تھا۔
جس کے بعد پہلے پارلیمان کی منظوری اور پھر اٹارنی جنرل جنرل کی درخواست پر روسی سپریم کورٹ نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا۔
روس کے اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ طالبان حکومت کے ذریعے داعش خراسان اور دیگر شدت پسند جماعتوں کو مشرق وسطیٰ سمیت دیگر ممالک کے لیے خطرہ بننے سے روکنا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تنظیموں کی فہرست سے طالبان کو دہشت طالبان حکومت
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتب فکر کو دعوت نامے ارسال کردیئے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی کے لئے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، دہشت گردی کا دوبارہ سر اٹھانا تشویشناک ہے، مل کر مقابلہ کرنا ہوگا، ہم سب کو اختلافات سے بالاتر ہو کر امن کے لئے اکٹھا ہونا ہوگا۔
فائرنگ گاڑی پر ہورہی ہے تو فائر سیدھا ملزم کو ہی لگتا ہے نہ گاڑی نہ کسی اہلکار کو،لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ پولیس مقابلے کیخلاف درخواست نمٹا دی
مزید :