ارسانے پانی سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیے، پانی اتنا نہیں کہ منصوبے کو جاری رکھا جا سکے
پیپلز پارٹی انتشار نہیں چاہتی، لیکن صوبائی خودمختاری پر سمجھوتا بھی ممکن نہیں،صوبائی وزیر توانائی

سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر متنازع نہروں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی حکومت سے علیحدہ ہو جائے گی۔فرنیچر ایکسپو کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے دو ٹوک مؤقف کا اظہار کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ نہروں کا منصوبہ پیپلز پارٹی کے لیے ایک سرخ لکیر ہے اور اگر اسے زبردستی جاری رکھا گیا تو ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی انتشار نہیں چاہتی، لیکن قومی مفاد اور صوبائی خودمختاری پر سمجھوتا بھی ممکن نہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے پانی سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیے جب کہ حالیہ جائزے کے مطابق پانی کی اتنی مقدار دستیاب ہی نہیں کہ اس منصوبے کو جاری رکھا جا سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ وزیراعظم اور سیاسی قیادت دانشمندانہ فیصلہ کرے گی اور نہروں کا منصوبہ منسوخ کیا جائے گا۔ناصر حسین شاہ نے دیگر اہم قومی امور پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے تانے بانے پاکستان دشمن قوتوں سے ملتے ہیں اور آرمی چیف کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ناصر حسین شاہ نے فرنیچر ایکسپو کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے عوام کو انٹیریئر ڈیزائن اور فرنیچر کے نئے رجحانات سے آگاہی ملے گی، جہاں 100 سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں۔معدنیات کے شعبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور مواقع تو موجود ہیں، لیکن ہمیں ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کی شدید ضرورت ہے ۔ یہ تاثر غلط ہے کہ معدنیات کے شعبے سے صوبوں کا عمل دخل ختم کیا جا رہا ہے ، بلکہ انہیں اس میں پورا حق اور اہمیت دی جائے گی۔ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ سندھ سے گیس کے ذخائر مل رہے ہیں لیکن پیداوار کے مقابلے میں صوبے کو اس کا کم حصہ دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ جہاں گیس پیدا ہو، اس پر اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے ، لیکن ملک بھر میں تمام بہن بھائیوں کو گیس فراہم ہونی چاہیے ۔ایس آئی ایف سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ کئی مثبت منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور اگر کسی منصوبے پر اعتراض ہے تو امید ہے کہ قیادت اسے ختم کر دے گی۔انہوں نے فوڈ سکیورٹی پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جہاں پانی دستیاب ہے ، اگر جدید ٹیکنالوجی سے زراعت کو فروغ دیا جائے تو یہ خوش آئند ہوگا اور پنجاب و دیگر صوبوں میں بھی جدید زرعی اقدامات پر کوئی اعتراض نہیں۔ نہروں کے مسئلے پر سیاسی ردعمل کا ذکر کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس معاملے کو ایشو بنا کر سیاسی یتیم سامنے آ گئے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ صدر نے منظوری دے دی تو کبھی مختلف سیاسی مخالفین آپس میں ایک ہو کر پیپلز پارٹی کے خلاف صف آرا ہو جاتے ہیں۔آخر میں ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی رہنما محب وطن ہیں اور سب کے لیے سب سے اہم پاکستان ہونا چاہیے۔ عوام عوام کا فیصلہ ہی اصل فیصلہ ہے ، ہمیں پاکستان کے مفاد کو ہر صورت مقدم رکھنا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

کے پی میں سینیٹ الیکشن صدر زرداری کے ویژن کے مطابق ہوئے، گورنر فیصل کریم کنڈی

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں صدر زرداری کے ویژن کے مطابق بلامقابلہ سینیٹ انتخابات منعقد ہوئے، جس دن ایک ممبر زیادہ ہوا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات کو طے کیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے ویژن کے مطابق کے پی میں بلامقابلہ سینٹ انتخابات کرائے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 

گورنر کا کہنا تھا کہ اچھا بچہ جن کا ہے ان کے لیے ہے، جس روز ہمارے پاس ایک ممبر ہوا تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا حق ہے، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں مختلف قسم کی دہشتگرد ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو آباد کیا، خیبرپختونخوا میں اسی فیصد دہشتگردی افغانستان سے ہوتی ہے،  خیبرپختونخواہ مال بنانے میں مصروف ہے ، چینی اور گندم کے بعد سولر کا اسکینڈل ہوا ہے۔

گورنر کنڈی نے کہا کہ  صوبہ میں پچاس پچاس ارب کے سکینڈل آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ نومئی سے متعلق عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں جو جو ذمہ دار ہیں باہر بیٹھے ہیں ان کو بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ 

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اب تحریک چلانے کا دم نہیں باقی نہیں ہے، ریاست کا فیصلہ ہے کہ جو قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر حکومت کے 6 جبکہ اپوزیشن کے 5 اراکین بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں، سینیٹر بننے والوں میں تحریک انصاف کے برسوں سے روپوش مراد سعید بھی ہیں۔

ایک روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن اور اپوزیشن کے ساتھ نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے ایک نیا پنڈورا باکس کھولا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس سارے عمل سے عمران خان کا کوئی تعلق نہیں اور اگر انہوں نے اسے تسلیم نہ کیا تو اُسی فیصلے پر عملدرآمد کریں گے جو عمران خان کا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
  • ناصر چنیوٹی کی بھارتی عوام سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت بند کرنے کی اپیل
  • جب سے حکومت آئی ہے بلوچستان جل رہا ہے، اے این پی
  • ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ نہیں کہ ہتھیار اٹھا لئے جائیں، سرفراز بگٹی
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • کے پی میں سینیٹ الیکشن صدر زرداری کے ویژن کے مطابق ہوئے، گورنر فیصل کریم کنڈی
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان