4 بچوں کی ماں اپنی بیٹی کے سسر کے ساتھ بھاگ گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
بھارت شہرعلی گڑھ کی ایک خاتون کے اپنی بیٹی کے منگیتر کے ساتھ فرار ہونے کے چند روز بعد ریاست اتر پردیش سے بھی ایسا ہی غیر معمولی واقعہ سامنے آیا جہاں ایک خاتون مبینہ طور پر اپنی بیٹی کے سسر کے ساتھ فرار ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق خاتون کے شوہر سنیل کمار نے بتایا کہ وہ مہینے میں صرف 2 بار گھر آتا تھا اور اس کی غیر موجودگی میں اس کی بیوی اپنی بیٹی کے سسر کو گھر بلاتی تھی، فرار ہونے والی خاتون کے بیٹے نے بھی کہا کہ جب بھی بہن کا سسر گھر آتا تھا تو مہاں انہیں دوسرے کمرے میں جانے کا کہتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر خاتون اور اس کی بیٹی کا سسر اپنے گھر والوں کی طرف سے کسی مزاحمت سے بچنے کے لیے بھاگ گئے۔
43 سالہ خاتون کے چار بچے ہیں جن میں سے ایک کی شادی 2022 میں ہوئی، ذرائع کے مطابق اس کے بعد سے خاتون نے بیٹی کے سسر، 46 سالہ شیلندرا کے ساتھ تعلقات استوار کر لیے۔
خاتون کے شوہر ٹرک ڈرائیور سنیل کمار نے بتایا کہ وہ گھر سے دور رہ کر باقاعدگی سے پیسے گھر بھیجتا تھا اور اس کی غیر موجودگی میں اس کی بیوی اکثر بیٹی کے سسر کو گھر بلاتی تھی۔
خاتون کے بیٹے نے بتایا کہ ان کے والد بہت کم ہی گھر ہوتے ہیں، ماں ہر تیسرے دن، بہن کے سسر کو گھر بلاتی اور ہمیں دوسرے کمرے میں بھیج دیتی، اب وہ اس کے ساتھ بھاگ گئی۔
پڑوسی کے مطابق شیلندر آدھی رات کے قریب خاتون کے گھر آتا تھا اور صبح سویرے چلا جاتا تھا۔
سنیل کمار نے شیلیندر کے خلاف مقامی پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرا دی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپنی بیٹی کے بیٹی کے سسر خاتون کے کے مطابق کے ساتھ
پڑھیں:
کیا کوئی خاتون پوپ فرانسس کی جگہ پوپ بن سکتی ہیں ؟
پوپ فرانسس کی ایسٹر کے روز وفات کے بعد دنیا بھر سے تعزیت کرنے والے ویٹی کن پہنچ رہے ہیں، جہاں ان کی تدفین ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کی جائے گی۔
88 سالہ پوپ فرانسس کی تدفین کے بعد نئے پوپ کا انتخاب کیا جائے گا جس کے لیے موجودہ کارڈینلز میں ایک خاتون بھی ممکنہ امیدوار ہوسکتی ہیں۔
جس کے بعد سے یہ سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ کیا ایک عورت پوپ بن سکتی ہے کیوں کہ کیتھولک چرچ کے قوانین کے مطابق پوپ بننے کی شرائط میں امیدوار کا مرد ہونا بھی شامل ہیں۔
کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے کے لیے بپتسمہ یافتہ کیتھولک اور پادری کے طور پر مقرر ہونا بھی ضروری ہے اور یہ دونوں عہدے صرف مردوں کے لیے مخصوص ہیں۔
اس حوالے سے 1994 میں پوپ جان پال دوم نے واضح طور پر کہا تھا کہ چرچ کے پاس عورتوں کو پادری مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یسوع مسیح نے صرف مرد حواری منتخب کیے تھے اور چرچ کی صدیوں پرانی روایت اسی اصول پر مبنی ہے اس لیے عورت نہ تو پادری اور نہ ہی پوپ نہیں بن سکتی۔
البتہ 21 اپریل کو انتقال کر جانے والے پوپ فرانسس کا مؤقف زرا مختلف تھا۔ انھوں نے اپنے دور میں خواتین کو چرچ میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا۔
تاہم پوپ فرانسس بھی عورت کے پادری یا پوپ بننے کے حق میں نہیں تھے۔
ماضی میں جھانکیں تو تاریخ میں ایک مشہور افسانہ "پوپ جون" کا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ نویں صدی میں ایک عورت نے مرد کا روپ دھار کر پوپ کا عہدہ سنبھالا اور بعد میں بچے کی پیدائش کے دوران ان کا راز فاش ہو گیا۔
تاہم مؤرخین اس کہانی کو محض ایک دیومالا قرار دیتے ہیں کیونکہ اس کے کوئی مستند شواہد موجود نہیں ہیں۔