بابراعظم اپنے کیریئر کے مشکل ترین دور سے دوچار
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
کراچی:
قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم اپنے کیریئر کے سب سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔
مستقل مزاجی اور شاندار کارکردگی کی پہچان رکھنے والے بابر اعظم کی حالیہ کارکردگی نے شائقین اور تجزیہ کاروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
گزشتہ تقریباً دو برس سے بابر اعظم کسی بھی انٹرنیشنل میچ میں سنچری اسکور نہیں کر سکے۔
ان کی آخری سنچری اگست 2023 میں نیپال کے خلاف ایشیا کپ میں سامنے آئی تھی۔ پی ایس ایل 2024 میں 569 رنز بنانے کے بعد ان سے توقعات بلند تھیں۔
تاہم پی ایس ایل 2025 کے ابتدائی تین میچز میں ان کی کارکردگی نہایت مایوس کن رہی، جہاں وہ 0، 1 اور 2 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے جب وہ تین مسلسل ٹی ٹوئنٹی اننگز میں تین رنز سے کم پر آؤٹ ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ’ٹرپل سی‘ سے ’بی مائنس‘ کر دی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے ایک بیان میں کہا کہ ’مستحکم آؤٹ لک ہماری اس توقع کی عکاسی کرتا ہے کہ جاری معاشی بحالی اور حکومت کی آمدنی بڑھانے کی کوششیں مالیاتی اور قرض کے اشاریوں کو مستحکم کریں گی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد تک کم ہو گئی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورزگلوبل کے مطابق شرح سود گر کر 11 فیصد پر آ گئی۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1100 بیسس پوائنٹس کمی کی۔ رپورٹ میں مزید بتایا کہ معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد، آئندہ سال 3.6 فیصد متوقع ہے۔ زراعت کا شعبہ کمزور رہا، صنعتی شعبہ بہتر رہا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق ترسیلات زر 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر کا پروگرام منظور کیا۔ رواں سال مالی خسارہ کم ہو کر 5.6 فیصد ہوا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت سے 16.8 ارب ڈالر امداد میں ملے۔ پاکستان کی سکیورٹی صورتحال بہتر رہی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کریڈٹ ریٹنگ کے درجے میں بہتری پر اظہار اطمینان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ سی سی سی پلس سے بی نیگٹو پر آنا ثابت کرتا ہے کہ معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی میں مدد ملے گی۔ حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔