حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرادی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے ججز تبادلوں کے حوالے سے کی گئی تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔ عدالت عظمیٰ میں تبادلوں کی تمام تفصیلات متفرق درخواست کی صورت میں جمع کرائی گئیں ۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں وزیراعظم کی صدر کو بھیجی گئی سمری اور صدر کی منظوری پر مبنی دستاویز بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں تبادلے کے لیے ججز اور متعلقہ چیف جسٹس صاحبان کی دی گئی رضامندی پر مبنی دستاویزات بھی جواب میں شامل کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ ججز سنیارٹی کیس کی سماعت کل کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ میں جمع
پڑھیں:
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنانے کی سفارش
اسلام آباد:جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس ظفر احمد راجپوت کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد کامران ملا خیل کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعینات کرنے کی متفقہ طور پر سفارش کی گئی ہے جبکہ اکثریتی فیصلے کے ذریعے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ کا مستقل جج تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس ہوا، اعلامیے کے مطابق جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد کامران خان ملا خیل اپنی متعلقہ ہائی کورٹس میں قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو اکثریتی رائے سے مستقل جج سپریم کورٹ تعینات کرنے کی سفارش کی گئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ایکٹنگ جج سپریم کورٹ تعینات ہیں۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس منیب اختر نے اختلافی رائے دیتے ہوئے کہا اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا جائے تاہم ان کی رائے سے جوڈیشل کمیشن کے کسی ممبر نے اتفاق نہیں کیا۔
اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے رولز تشکیل دینے کے لیے اکثریتی رائے سے کمیٹی تشکیل دیدی ،رولز کمیٹی پانچ ارکان پر مشتمل ہوگی،کمیٹی میں وفاقی آئینی عدالت کے جج جسٹس عامر فاروق، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، سینیٹر فاروق نائیک، علی ظفر، احسن بھون شامل ہوں گے۔