میری وائرل ہونے والی نازیبا ویڈیوز سابق بوائے فرینڈ نے پھیلائیں؛ ٹک ٹاکر سامعہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
معروف ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اپنی مبینہ نازیبا ویڈیوز پر خاموشی توڑ دی۔
انسٹاگرام پر اپنے ویڈیو پیغام میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے کہا کہ وہ اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی تھیں مگر مداحوں کی پریشانی اور بڑھتی ہوئی افواہوں کے باعث وہ سچ سامنے لانے پر مجبور ہوگئیں۔
سامعہ حجاب نے نازیبا ویڈیو کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وائرل ویڈیوز میں موجود لڑکی مجھ سے بالکل نہیں ملتی۔ یہ ویڈیوز AI (مصنوعی ذہانت) سے تیار کی گئی ہیں۔
معروف ٹک ٹاکر نے انکشاف بھی کیا کہ یہ نازیبا ویڈیوز ان کے سابق بوائے فرینڈ نے لیک کیں، جس کا مقصد انہیں بدنام کرنا اور بلیک میل کرنا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by All Pakistan Drama Page (@allpakdramapageofficial)
سامعہ حجاب نے ایک آڈیو کلپ بھی سنائی جس میں ایک مرد ان سے پیسے مانگ رہا ہے۔
ٹک ٹاکر نے مزید کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ یہ سب کس نے کیا ہے۔ میں نے اس شخص کے گھر والوں سے بھی بات کی ہے۔
سامعہ حجاب نے نازیبا ویڈیوز پر قانونی چارہ جوئی کرنے کا عندیہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں ایسے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہوں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قتل ہونے والے زمیندار کے لواحقین سے ذوالفقار مرزا کا اظہار افسوس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-2-10
بدین (نمائندہ جسارت)فائرنگ کے واقع میں قتل ہونے والے معروف زمیندار اور معزیز شخصیت رئیس منظور احمد پتافی کے لواحقین سے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور حسنین مرزا کا اظہار تعزیت اور فاتحہ۔چند روز قبل ٹنڈوباگو کے علاقہ ملکانی شریف کے قریب زمین کے تنازعہ پر فائرنگ کے واقع میں قتل ہونے والے معروف زمیندار اور معزیز شخصیت رئیس منظور احمد پتافی کے انتقال پر سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے سابق رکن صوبائی اسمبلی حسنین مرزا ، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی نائب صدر ایڈوکیٹ امیر آزاد پھنور کے ہمراہ پتافی گوٹھ پہنچ کر مرحوم کے بیٹے اور دیگر لواحقین سے اظہار تعزیت اور فاتحہ کی ، اس موقع پر جی ڈی اے مرزا گروپ کے رہنما دلبر خواجہ ، سکندر میمن ، حاجی لطف علی ملکانی کے علاوہ پیر شاہ محمد شاہ عرف لال سائیں ، پناہ ملاح ، فیصل چیمہ اور دیگر بھی موجود تھے۔