ویڈیو ایڈیٹنگ کیلئے اب کیپ کٹ کی ضرورت نہیں، گوگل فوٹوز کی نئی اپدیٹ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گوگل فوٹوز نے ویڈیو ایڈیٹنگ کی دنیا میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ایسی اپ ڈیٹس متعارف کرا دی ہیں جو اسے کیپ کٹ جیسی پروفیشنل ایپ کا متبادل بنا سکتی ہیں۔
کیپ کٹ کے کئی اہم فیچرز کے لیے ماہانہ فیس درکار ہوتی ہے، لیکن اب صارفین بغیر کسی اضافی خرچ کے گوگل فوٹوز میں ہی وہ سہولیات استعمال کر سکیں گے۔
مختصر ویڈیوز کی تیاری کرنے والی ایپس آج کل ٹک ٹاک، انسٹاگرام ریلز اور یوٹیوب شارٹس کے لیے بے حد مقبول ہیں۔ اسی رجحان کو دیکھتے ہوئے گوگل نے اعلان کیا ہے کہ فوٹوز ایپ میں جدید ویڈیو ایڈیٹنگ فیچرز شامل کیے جارہے ہیں تاکہ صارفین چند لمحوں میں پالشڈ اور پرفیکٹ ویڈیوز بنا سکیں۔
کمپنی کے مطابق نئے فیچرز اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں ڈیوائسز میں دستیاب ہوں گے۔ ان میں سب سے اہم ویڈیو ٹیمپلیٹس ہیں، جن کی مدد سے مختلف کلپس کو ایک مکمل ویڈیو میں تبدیل کرنے کا عمل چند سیکنڈز میں مکمل ہو جاتا ہے۔ ہر ٹیمپلیٹ میں موسیقی، ٹیکسٹ اور کٹس پہلے سے شامل ہوں گے، جبکہ صارف کو صرف گیلری سے فوٹیج منتخب کرنا ہوگی۔
فی الحال یہ ٹیمپلیٹس صرف اینڈرائیڈ صارفین کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گوگل فوٹوز کے ری ڈیزائنڈ ویڈیو ایڈیٹر میں ساؤنڈ ٹریکس کا نیا فیچر بھی شامل ہے، جس کے ذریعے صارفین میوزک لائبریری میں موجود ٹریکس کو ویڈیوز میں شامل کرسکتے ہیں۔ ساتھ ہی کاسٹیوم ٹیکسٹ آپشنز بھی دستیاب ہوں گے جن کی مدد سے ویڈیوز کو مزید دلکش بنایا جا سکے گا۔
گوگل کا کہنا ہے کہ نیا ویڈیو ایڈیٹر اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں ڈیفالٹ ایڈیٹنگ ٹول کے طور پر کام کرے گا۔ یہ اپ ڈیٹس بتدریج جاری کی جا رہی ہیں اور بہت جلد تمام صارفین تک پہنچ جائیں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گوگل فوٹوز
پڑھیں:
پی ٹی اے کا صارفین کیلئے AI کے محفوظ استعمال سے متعلق اہم ہدایت نامہ جاری
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے صارفین کو مصنوعی ذہانت (AI) کے محفوظ، ذمہ دارانہ اور محتاط استعمال کے حوالے سے نیا ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔ ہدایت نامے میں شہریوں کو اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کو اولین ترجیح دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پی ٹی اے نے خبردار کیا ہے کہ صارفین حساس دستاویزات، شناختی معلومات یا ذاتی ڈیٹا کسی بھی AI پلیٹ فارم پر اپ لوڈ نہ کریں، کیونکہ اس سے پرائیویسی اور سیکیورٹی کے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اتھارٹی نے مزید کہا ہے کہ AI سے حاصل ہونے والے جوابات پر اندھا اعتماد نہ کیا جائے اور معلومات کی لازمی تصدیق کی جائے۔ صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ جعلی یاگمراہ کن مواد (AI-generated fake content) سے ہوشیار رہیں۔ پی ٹی اے کے مطابق اس ہدایت نامے کا مقصد ایک محفوظ، مضبوط اور قابلِ اعتماد سائبر اسپیس کو فروغ دینا ہے۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں سوچ سمجھ کر اور احتیاط سے کام لینا ہی صارفین کی ذاتی حفاظت کو یقینی بنا سکتا ہے۔