کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج جاری، وکلا کا ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
دریائےسندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ وکلاء کا قومی شاہراہ ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا ہے کہ دھرنا کینالز منصوبے کی منسوخی کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک جاری رہے گا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو ریلوے ٹریک کو بند کر دیں گے۔
دھرنے کے شرکاء سےخطاب میں قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ نئے کينال بنانا سندھ کے مستقبل کو داؤ پر لگانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دريائے سندھ کا راستہ روک کر ملک کی يکجہتی سے نہ کھيلا جائے۔
شکارپور میں بھی وکلا نے دور روز سے انڈس ہائی وے بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس سے سندھ پنجاب بلوچستان آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہے۔
دریں اثنا حیدر آباد، میہڑ اور ڈہرکی سمیت دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5