شہباز شریف کا نمایاں کارکردگی پر تارکین وطن کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں وزیراعظم کی زیر صدارت اوورسیز پاکستانیوں کے امور پر ہونے والے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں بڑا پیکج دیا ہے اور مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ممالک میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دیا جائے گا۔ وفاقی دارالحکومت میں شہباز شریف کی زیر صدارت اوورسیز پاکستانیوں کے امور پر خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں بڑا پیکج دیا ہے اور مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی بیرون ملک پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں، مادر وطن کیلئے ان کی بڑی خدمات ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے جذبوں، وطن کیلئے محبت اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے دنیا بھر میں محنت کرکے اپنا اور اپنے ملک کیلئے نام روشن کیا اور طب، تعلیم، انجینئرنگ اور کنسلٹینسی میں بطور پروفیشنل محنت کر کے رزق حلال کمایا ہے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ کنونشن میں اوورسیز کی بڑی تعداد میں شرکت حکومتی پالیسیوں پراعتماد کا مظہر ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور اُنہیں مزید سہولیات دینے کیلئے کوشاں ہیں اور پاکستان میں اُن کی مہارت کے مطابق سرمایہ کاری کے مواقع بھی دیئے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سمندر پار پاکستانیوں نمایاں کارکردگی پاکستانیوں کے شہباز شریف کو سول
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔