ٹاس کے دوران شادی کا سوال؛ شبمن گِل پریشان! ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں گجرات ٹائٹنز کے کپتان شبمن گِل ٹاس کے دوران شادی سے متعلق سوال پریشان ہوگئے۔
گزشتہ روز ایڈن گارڈنز اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور گجرات ٹائٹنز کی ٹیمیں مدمقابل آئیں جہاں شبمن گِل کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز 3 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بنائے، کپتان نے 90 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔
ہدف کے تعاقب میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی ٹیم محض 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بناسکی اور 39 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
اس میچ کے آغاز سے قبل ٹاس کے دوران سابق کیوی کرکٹر و معروف کمنٹیٹر ڈینی موریسن نے شبمن گِل کی تعریف اور پھر انہیں شادی سے متعلق سوال کردیا کہ کیا تم جلدی شادی کرنے والے ہو؟ جس پر شبمن گِل حیران رہ گئے اور انہوں نے جواب دیا نہیں۔
خیال رہے کہ ماضی میں شبمن گِل کا نام بھارت کے لیجنڈری کرکٹر سچن ٹنڈولکر کی بیٹی کیساتھ جوڑا جاتا رہا ہے تاہم دونوں نے کبھی اس کی تصدیق نہیں کی، ادھر گجرات ٹائٹنز کے کپتان کی اونیت کور کو ڈیٹ کرنے کی خبریں بھی سامنے آئیں تھی۔
ڈینی موریسن کی جانب سے کیے گئے سوال کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کررہی ہے جبکہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی آفیشل ویب سائٹ نے ویڈیو شیئر کی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
سابق وفاقی وزیر اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے-
انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔
ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔
وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔
سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
Tweets by KhSaad_Rafique