ہری پور، جنگلی چیتے کا گھروں پر حملہ، متعدد بکریاں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
مقامی افراد نے بتایا کہ ہری پور کے علاقے خان پورکے بالائی گاؤں چسکلاں میں جنگلی چیتا آبادیوں میں گھس آیا جس کے باعث گاؤں کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ہری پور میں جنگلی چیتا آبادی میں گھس آیا اور متعدد بکریاں مار ڈالیں جس کے باعث عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ ہری پور کے علاقے خان پورکے بالائی گاؤں چسکلاں میں جنگلی چیتا آبادیوں میں گھس آیا جس کے باعث گاؤں کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ جنگلی چیتے نے مقامی آبادی میں کے دو گھروں پرحملہ کیا، جنگلی چیتا نے حملہ کر کے غریب کسان کی قیمتی بکریاں ہلاک کرڈالیں، بعد ازاں مقامی شخص پر بھی حملے کی کوشش کی، لوگوں کے شورمچانے پر چیتا جنگل میں روپوش ہوگیا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ایک دوسرے واقعے میں ایک شیر کے حملے سے باپ، بیٹا زخمی ہوگیا جب کہ درجنوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف نے تاحال کوٸی عملی اقدامات نہیں کیے جس کے باعث گاؤں کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جنگل میں خوراک ختم یونے کی وجہ سے جنگلی شیر، چیتا، ریچھ ملحقہ پہاڑی دیہاتوں کا رخ کرتے ہیں اور غریب کسانوں کی بکریاں، گائے اور مرغیاں چیڑ پھاڑ کر کھا جاتے ہِیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جس کے باعث ہری پور
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔