ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے انتظامیہ نے اسطرح کی کارروائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے رودرا پور میں انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے کی توسیعی پروجیکٹ کے دائرے میں آنے والے ایک مبینہ غیر قانونی مزار کو منہدم کر دیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے آج صبح مزار کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران اندرا چوک کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس دوران اندرا چوک آنے والی گاڑیوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ قومی شاہراہ 74 کے توسیع شدہ دائرے میں آنے والے معصوم میاں کے مزار پر ایک بار پھر دھامی حکومت کا بلڈوزر چلایا گیا۔ کئی دہائیوں پرانے مقبرے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتظامیہ اسے ہٹا سکتی ہے۔ مسماری کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ معلومات کے مطابق این ایچ آئی ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کی ایک ٹیم صبح بلڈوزر کے ساتھ اندرا چوک پہنچی۔
یہ حقیقت ہے کہ اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کے لئے انتظامیہ نے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مقامی افراد نے اس کو راتوں رات عمل میں لائی گئی کارروائی کہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مزار کو گرانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اندرا چوک کی طرف جانے والی سڑک پر پیدل چلنے والوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی۔ یہی نہیں میڈیا اہلکاروں کو بھی موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے انہدام کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، جس جگہ مقبرہ تھا وہ جگہ مکمل طور پر ہموار کر دی گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اندرا چوک پر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اندرا چوک
پڑھیں:
کراچی، ریلوے پولیس کی لانڈھی میں کامیاب کارروائی، مغوی بچی بازیاب
کراچی:ریلوے پولیس نے لانڈھی میں ایک کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 10 سالہ مغوی بچی عنایہ کو بازیاب کرالیا۔
بچی کو 9 روز قبل 28 مئی کو شالیمار ایکسپریس سے اغوا کیا گیا تھا، جب وہ اپنی والدہ کے ہمراہ فیصل آباد سے کراچی آ رہی تھی۔
ریلوے پولیس کے حکام کے مطابق بچی کی بازیابی کے لیے ایک خصوصی 5 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے مغویہ کو بازیاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس ٹیم نے مسلسل تفتیش اور تحقیقات کے ذریعے اغواکاروں کا سراغ لگایا۔ کارروائی کے دوران اغواکار فاروق، اظہر اور ان کی ساتھی ملزمہ شیلا کو گرفتار کرلیا گیا۔
حکام نے بچی کی بازیابی کے بعد اسے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔