پنجاب حکومت نے اداکارہ عفت عمر کو اہم عہدہ سونپ دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
پنجاب حکومت نے معروف اداکارہ اور ماڈل عفت عمر کو اہم ثقافتی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری سطح پر عفت عمر کو کلچرل ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے، جس کے تحت وہ صوبے میں ثقافتی سرگرمیوں کی بحالی اور فروغ کے لیے کام کریں گی۔
اس نئی ذمہ داری کے تحت عفت عمر کے لیے لاہور کے الحمرا کلچرل کمپلیکس میں باقاعدہ دفتر بھی قائم کر دیا گیا ہے، جہاں سے وہ اپنی سرکاری ذمہ داریاں انجام دے رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق عفت عمر ان دنوں الحمرا کے دفتر سے ہی تمام امور کی نگرانی اور منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
پنجاب بھر میں ثقافت کو فروغ دینے اور روایتی فنون کو زندہ رکھنے کے لیے انہیں ایک مؤثر کردار سونپا گیا ہے۔
عفت عمر کی تقرری کو مختلف حلقوں میں خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے اور یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے تجربے اور وژن کے ذریعے پنجاب میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: عفت عمر
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے سکولوں میں طلباء وطالبات کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔