آپ ہمارے ورکرز کے گھروں پر چھاپے ماریں، اتحاد ایسے نہیں چلتے: فیصل کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے باوجود کاشتکار کو اسلام آباد جانا پڑتا ہے، کے پی اور پنجاب میں حالات ٹھیک نہیں۔ سندھ میں وفاق حالات خراب کر رہا ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایک سال بعد بھی نہیں بلایا جا رہا، اتحاد ایسے نہیں چلتے کہ آپ ہمارے ورکروں کے گھروں پر چھاپے بھی ماریں، پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ کہیں یہ پھٹ نہ جائے۔ وہ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ کے ڈیرے رجوعہ سادات میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ کنونشن سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ، عنایت علی شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ندیم افضل چن، نوید چودھری، صدر پیپلز پارٹی فیصل آباد ڈویژن عنایت علیشاہ، رائے شاہ جہاں کھرل، چودھری اختر علی چھوکر، ارشد جٹ، احسن رضوی، مظہر کسہلوں، تنویر موھل، چودھری اعجاز، عائشہ نواز چودھری، سکینہ چودھری، میاں اشفاق، فیاض بھٹی، سید کلیم علی امیر، سید علی رضا زیدی، رائو بابر جمیل، حسین ترمذی، سمیت پارٹی رہنمائوں، کارکنوں اور عمائدین شہر بھی موجود تھے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم حکومت کے شوقین ہوتے تو ہمارے دس وزیر ہوتے۔ بلاول بھٹو وزیر اعظم بننا چاہتے تو اب بھی بن سکتے تھے مگر ہم نے جمہوریت کو آگے رکھا۔ 2013ء میں پر امن صوبہ پی ٹی آئی کو دیا، آج اس کے وزراء آپس میں لڑ رہے ہیں، پی ٹی آئی کی کرپشن کا اگر کسی کو نہیں پتہ تو وہ صرف نیب اور پولیس کو نہیں، تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنے تک ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہونگے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے: عظمیٰ بخاری
عظمیٰ بخاری---فائل فوٹووزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے کسانوں کی فکر کیوں نہیں ہوتی؟ اگر پیپلز پارٹی غلط بیانی سے کام لے گی تو جواب دینا پڑے گا، مذاکرات دھمکیوں کے ذریعے نہیں ہوتے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہر بننا شروع نہیں ہوئی، کیا تقاریر سے مسائل کا حل ہوگا؟
صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے 16 ماہ دھمکیاں سنی تھیں اب بھی سن ہی رہے ہیں، اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تو نہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی سے کیا کریں گے۔