مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے پر مقامی شہریوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف بھارتی بیانیہ مسترد کردیا بلکہ اسے ’مودی حکومت کی چال‘ قرار دیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایک منظم ڈرامہ ہے جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ ہٹانا اور مقبوضہ وادی میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنا ہے۔

سرینگر کے ایک شہری نے سوال اٹھایا کہ 1990 سے آج تک ہم نے کسی سیاح کو نقصان نہیں پہنچایا، تو اب کیوں؟ یہاں مسلمان بھی رہتے ہیں، سکھ بھی، ہم نے کب کس سکھ کو مارا ہے؟

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے

شہریوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ پہلگام جیسے حساس علاقے میں، جہاں ہر طرف بھاری سیکیورٹی اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، اس نوعیت کا حملہ کیسے ممکن ہوا؟ ان کے مطابق یہ حکومت کی دانستہ کوشش ہے تاکہ کشمیری عوام کے جائز مطالبات کو دبایا جا سکے۔

ایک اور شہری نے کہا کہ یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت 2019 سے کشمیر کی حیثیت کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتی ہے۔ عمر عبداللہ کی جانب سے ریاستی درجے کی بحالی کے مطالبے کے بعد اس حملے کا ڈرامہ رچایا گیا، تاکہ سیاسی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔

کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ ایسی چالوں سے ان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور وہ اپنے حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پہلگام حملہ کشمیری مقبوضہ کشمیر مودی مودی سرکار کی ’چال‘.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پہلگام حملہ مودی سرکار کی چال

پڑھیں:

بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری

سٹی42:  صدر  آصف علی زرداری نے کہا ہے  کہ گلگت بلتستان  کے باشندوں کی بہادری کو تاریخ کبھی فراموش نہیں کرے گی، انہوں نے سات سو جانوں کی قربانی دے کر اپنی آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔   بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔مقبوضہ کشمیر کو آزاد ہونا چاہئے، کشیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔

 صدر آصف علی زرداری نے یہ باتیں گلگت بلتستان کی ڈوگرہ حکومت سے آزادی کے دن کی خصوصی تقریب میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

گلگت بلتستان کے 78ویں جشن آزادی کے موقع پر پروقار تقریب  میں صدر آصف علی زرداری نے مہمانِ خصوصی تھے۔گلگت بلتستان کے گورنر اور وزیراعلیٰ نے مہمان خصوصی کا استقبال کیا۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے صدرِ مملکت کو بلتستان کی روایتی ٹوپی اوڑھائی۔

صدر آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان  کی فورسز کی شاندار پریڈ کا معائنہ کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا 1947 میں جہاد کر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، جبکہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔  گلگت بلتستان میرا گھر ہے، گلگت بلتستان کے عوام کی بہادری کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

صدر آصف علی زرداری نے کہا، گلگت بلتستان کو تعلیم اور صحت کی تمام سہولیات ملنی چاہئیں۔ ہر وادی میں سکول ہونے چاہئیں۔  گلگت بلتستان معدنیات سے مالا مال ہیں، یہ پہاڑ آپ کا اور میرا سرمایہ ہیں۔  یہاں سیاحت کو فروغ مل سکتا ہے۔  گلگت بلتستان کو اپنی ایئرلائن بھی ملنی چاہیے۔

صدر  آصف علی زرداری نے کہا،  بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم کا بازار گرم ہے۔ بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر طویل عرصے سے بھارت کے مظالم کا شکار ہے۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کا مظہر ہے، چین ہمارا دوست اور شراکت دار ملک ہے، سی پیک فیز ٹو کامیابی سے اپنے مراحل طے کررہا ہے۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا