اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کیخلاف منشیات برآمدگی کے مقدمے میں ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کے لیئے 30 اپریل کی تاریخ مقرر کردی۔
کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ شہزاد خواجہ کی عدالت کے روبرو معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کیخلاف منشیات برآمدگی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
جیل حکام نے ملزم ساحر حسن کو عدالت پیش کردیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی شہزاد خواجہ کی عدالت میں پولیس نے مقدمے کا چالان جمع کرادیا۔ عدالت نے ملزم کو مقدمے کی نقول فراہم کردیں۔ عدالت نے فرد جرم کے لیئے 30 اپریل مقرر کردی۔
یاد رہے کہ ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے۔ ملزم پر 500 گرام سے زائد ویڈ گانجا پرآمد ہونے کا الزام ہے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کی درخواست کا تنازعہ طے کرتے ہوئے معاملہ آئینی بینچ کو بھیج دیا۔
ہائیکورٹ میں لارجرز بینچ کے روبرو منشیات کیس کے ملزم ساحر حسن کی درخواست سننے کے تنازعے کی سماعت ہوئی۔ لارجر بینچ نے درخواست کی سماعت کا تنازعہ طے کردیا۔
لارجر بینچ نے ملزم ساحر حسن کی درخواست آئینی بینچ کا دائرہ سماعت قرار دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم ساحر کی درخواست ضمانت آئینی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔ ملزم ساحر کی درخواست 24 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔ ملزم کی درخواست آئین کے آرٹیکل 199 سب سیکشن ون سی میں آتی ہے۔ بنیادی حقوق کے معاملات آئینی بینچ میں سنے جاسکتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن ساحر حسن کی کی درخواست
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس میں اہم پیشرفت
لاہور ہائیکورٹ نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس فاروق حیدر آج ڈکی بھائی کی ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کریں گے۔
سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی نے جوئے کی ایپ کے پروموشن کے مقدمے میں درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کو بیرون ملک جاتے ہوئے این سی سی آئی اے نے ائیرپورٹ سے گرفتار کیا، این سی سی آئی اے نے کبھی نوٹس بھجوا کر طلب نہیں کیا۔
درخواست میں یہ بھی بتایا گیا کہ درخواست گزار جسمانی ریمانڈ پر دس روز تک این سی سی آئی اے کی تحویل میں رہے۔