جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات،سیکیورٹی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سب نیوز)پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے زمبابوے ایئرفورس کمانڈر ایئر مارشل جان جیکب نزویدے نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں سیکیورٹی اور دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ملاقات میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے زمبابوے کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات کو سراہا اور موجودہ دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کو دھرایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق زمبابوے کی ایئر فورس کے کمانڈر ایئر مارشل جان جیکب نزویدے نے پاکستان کی مسلح افواج کے اعلی پیشہ ورانہ معیار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی کامیابیوں اور قربانیوں کو سراہا۔قبل ازیں جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر تینوں مسلح افواج کے چاک و چوبند دستے نے زمبابوے کی فضائیہ کے کمانڈر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پہلگام حملے کو سکیورٹی کی خامی قرار دیدیا،تحقیقات کا مطالبہ باکسنگ رنگ میں پاکستان نے بھارت کو دھول چٹا دی پہلگام واقعہ بھارت ایجنسی را نے کروایا،حریت رہنما مشعال ملک ایم راشد کی ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ کے عہدے پرترقی، روڈن انکلیو کے سی ای او کی ایم راشد کی ترقی پر مبارکباد بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے عزم

پڑھیں:

آبی ذخائر بڑھانے کیلئے کمیٹی قائم، 72 گھنٹے میں رپورٹ دیگی

 اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ)  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبوں سمیت تمام وفاقی اکائیوں کو ملک میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہوگا۔ غیر متنازعہ ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے  اتفاق سے ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اپنی زیر صدارت آبی وسائل سے متعلق امور پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی  یکطرفہ معطلی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی آبی جارحیت ہے۔ معرکہ حق کی طرح بھارت کو اس کی  آبی جارحیت کا نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے 24 اپریل کے اجلاس میں لئے گئے  فیصلوں کے تحت  جواب دیا جائے گا اور پاکستان اس معرکہ میں بھی فتح سے ہمکنار ہو گا۔  بھارت کو حالیہ جنگ میں بدترین شکست ہوئی جس پر اس نے سندھ طاس معاہدے کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔ اب بھارت کا پانی پر بھی غرور خاک میں ملائیں گے۔  وفاقی حکومت اور صوبوں سمیت تمام وفاقی اکائیوں کو ملک میں نئے پانی کے ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہے۔ اجلاس میں  نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ بیان کے مطابق چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی اور آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے یک زبان ہو کر بھارت کی آبی جارحیت کی مذمت کی اور اس حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بنیان مرصوص بن کر ملک کی آبی سکیورٹی یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ملک میں نئے آبی ذخائر بنانے اور ان کی فنڈنگ کے حوالے سے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے فنڈنگ کے حوالے سے مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ وفاقی وزراء  شامل ہوں گے۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو 72  گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو ملک میں آبی وسائل اور دریائوں کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام جاری ہے جسے 2032  تک مکمل کر لیا جائے گا۔ مہمند ڈیم 2027 ء تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ اس وقت ملک میں 11 ڈیمز ہیں جن کی پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے۔  پی ایس ڈی پی کے تحت 32  چھوٹے بڑے ڈیمز  زیر تعمیر ہیں جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ  سیاسی شخصیات، سرکاری افسروں نے شرکت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1988 (2011) کے تحت قائم پابندیوں کی کمیٹی کا  چیئرمین، قرارداد 1373 (2001) کے تحت قائم انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین  اور دستاویزات و پابندیوں سے متعلق غیر رسمی ورکنگ گروپ  کا شریک چیئرمین  مقرر ہونا انتہائی قابل فخر ہے۔ پاکستان ان عالمی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانے کے لئے پرعزم ہے۔ یقیناً یہ پاکستان کے لئے ایک بہت بڑے فخر کی بات ہے۔  یہ اہم تعیناتیاں عالمی برادری کی جانب سے پاکستان پر کئے گئے اعتماد اور بھروسے کا مظہر ہیں۔ یہ اس حقیقت کا بین ثبوت ہیں کہ پاکستان نے دہشت گردی جیسے عالمی ناسور کے خاتمے کے لئے جو قربانیاں دی ہیں، ان کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ بعد ازاں وزیراعظم شہبازشریف  ولی عہد، وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ شہبازشریف دو روزہ دورے کے دوران عیدالاضحیٰ سعودی عرب میں منائیں گے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے عید ملیں گے۔  دونوں رہنماؤں کے درمیان خصوصی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ امت مسملہ کی فلاح و بہبود اور علاقائی امن و سلامتی سمیت اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہو گی۔ وزیراعظم شہباز شریف حالیہ پاکستان بھارت تنازعہ کو کم کرنے میں تعمیری کردار پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ بھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنی دلی خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ عید الاضحیٰ پاکستان کی اعلیٰ قیادت، وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ منائیں، جو دونوں ممالک کے درمیان غیر معمولی محبت، بھائی چارے اور تاریخی تعلقات کی ایک روشن مثال ہے۔ دوسری جانب شہباز شریف نے کہا ہے کہ  ماحولیات کے عالمی دن پر پاکستان کرہ ارض کے تحفظ اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ اس سال ماحولیات کے عالمی دن کا  تھیم - "پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ"  ہے۔ پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی سے نمٹنے کے لئے قوانین پر بروقت اور فوری عمل درآمد درکار ہے۔ پلاسٹک کی آلودگی ایک ماحولیاتی چیلنج ہے جو ہمارے ماحولیاتی نظام، ہماری معیشت اور آنے والی نسلوں کے لیے خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے
  • شہباز شریف اور محمد بن سلمان کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • کمانڈر ایف سی این اے کا غذر کا دورہ، شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات
  • جنرل عاصم منیر نے بھارت کو شکست دی، فیلڈ مارشل کے عہدے کے حقدار تھے، نواز شریف
  • وزیراعظم  کی منیٰ پیلس میں سعودی ولی عہد سے ملاقات ،دوطرفہ تعاون پرتبادلہ خیال
  • بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت
  • آبی ذخائر بڑھانے کیلئے کمیٹی قائم، 72 گھنٹے میں رپورٹ دیگی
  • کشیدگی کا ذمہ دار بھارت، خواجہ آصف: کمانڈر بیلا روس کی ملاقات، ائیر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ