نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر اسپورٹس مین اسپرٹ بھول گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بھارتی اولمپئن جیولین تھرور نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرنا ہی بھول گئے۔
نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر ارشد ندیم کو دعوت دینے کی وضاحت کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو بنگلورو کے جیولین تھرو ایونٹ کے لیے خود ہی مدعو کیا جس پر 2 روز قبل پاکستان کے ارشد ندیم نے اپنے مصروف شیڈول کی وجہ سے ایونٹ میں شرکت سے معذرت کی تھی۔
ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی وجہ سے بھارت جانے سے معذرت کی تھی۔
اب پہلگام کے واقعے کے بعد نیرج چوپڑا سوشل میڈیا پر ارشد ندیم کو دعوت دینے کے معاملے کی وضاحت کر رہے ہیں اور انہوں نے بھارتیوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے پہلگام واقعے کی مذمت کی اور اسے تکلیف دہ قرار دیا ہے۔
نیرج چوپڑا نے کہا ہے کہ ارشد ندیم کو ایونٹ کی دعوت پہلگام کے واقعے سے بہت پہلے دی گئی تھی، میں اپنے الفاظ پر قائم رہنے والا شخص ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کچھ غلط ہو تو خاموش رہوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ نیرج چوپڑا کلاسیک کے لیے ارشد ندیم کو دعوت دینے کے فیصلے پر بہت کچھ کہا جارہا ہے، اس حوالے سے بہت کچھ غلط کہا گیا اور نفرت کا اظہار کیا گیا، ارشد ندیم کو دعوت ایک ایتھلیٹ کی دوسرے ایتھلیٹ کو دعوت تھی۔
نیرج چوپڑا کا کہنا ہے کہ 48 گھنٹوں میں جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد ارشد ندیم کی این سی کلاسیک میں شرکت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ملک اور اس کا مفاد سب سے پہلے ہے، میری ہمدردیاں ان سب کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا۔
واضح رہے کہ نیرج چوپڑا کلاسیک 22 مئی سے بنگلورو میں شیڈول ہے اور ارشد ندیم پہلے ہی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کا شیڈول طے کرچکے ہیں۔
یاد رہے کہ ارشد ندیم نے نیرج چوپڑا کی دعوت کا شکریہ ادا کیا تھا اور مصروف شیڈول کی وجہ سے معذرت کرلی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ارشد ندیم کو دعوت نیرج چوپڑا
پڑھیں:
وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اسلام ٹائمز۔ عالمی نوبل امن انعام یافتہ وینیزویلائی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو نے انعام حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اپنے ملک کے صدر نیکولاس مادورو کے خلاف فوجی حملے کی کھلی وکالت کی ہے۔ انہوں نے امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اور میڈیا نے ممکنہ امریکی ہوائی حملوں کی خبریں دی ہیں۔ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایسی خبروں کو جعلی قرار دیا۔ تاہم منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے بہانے امریکی فوجی تحرکات میں اضافہ جاری ہے۔ 
 
 ماچادو ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نتن یاہو سے قریبی تعلقات رکھتی ہیں۔ انہوں نے نوبل انعام ملنے کے بعد دونوں رہنماؤں سے بات کی اور حتیٰ کہ ٹرمپ کو انعام پیش کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بالواسطہ طور پر واشنگٹن کو پیغام دیا کہ اگر مادورو کے خاتمے میں مدد کی جائے تو امریکہ کو وینیزویلا کے قدرتی وسائل تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادورو حکومت کے "خاتمے کے بعد ابتدائی 100 گھنٹوں" کے لیے ان کے پاس مکمل منصوبہ موجود ہے، اور عوام مناسب موقع پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ اس طرح، ماچادو نے خود کو مادورو کے بعد وینیزویلا کی ممکنہ سیاسی جانشین کے طور پر پیش کیا ہے۔