پاکستان کی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند، مسلح افواج ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے تیار ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کر دی گئی ہے، پاکستان کی مسلح افواج ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے تیار ہیں۔ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات نے دو قومی نظریے پر مہر ثابت کر دی۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہد کو معطل کیا، بھارت کے رویے سے علاقائی امن واستحکام کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واہگہ بارڈر پر ہر قسم کی آمدورفت بند کر دی گئی، سارک اسکیم کے تحت بھارتیوں کے تمام ویزے معطل کر دیے، سکھ یاتری ویزہ معطل سے مستثنیٰ ہیں۔
شفقت علی خان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارتی ہائی کمیشن کے اسٹاف کی تعداد کم کر کے 30 کر دی گئی ہے، پاکستان کی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کر دی گئی ہے، پاکستان کی مسلح افواج ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے تیار ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات نے دو قومی نظریے پر مہر ثابت کر دی، کل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان نے بھارت کو جوابات دیے، وزیراعظم نے حالیہ دورہ ترکیہ میں ترک قیادت کے ساتھ مفید بات چیت کی۔
انھوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ کیا، فریقین نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھنے پراتفاق کیا
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ پاکستان کی
پڑھیں:
پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سوڈان میں جاری مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی بے عملی ترک کرے اور فوری جنگ بندی اور سوڈانی قیادت میں سیاسی حل کے لیے موثر اقدامات کرے۔ پی ٹی وی نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ سفیر عاصم نے زور دیا کہ کونسل کو ایک واضح پیغام دینا چاہیے کہ وہ شہریوں کے قتل عام، اسپتالوں پر بمباری اور انسانی کارکنوں کو نشانہ بنانے جیسے مظالم پر مزید خاموش تماشائی نہیں رہے گی۔
انہوں نے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی جانب سے الفاشر پر قبضے اور ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی، اور اسپتالوں و انسانی کارکنوں پر حملوں کو بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے سعودی زچگی اسپتال میں مریضوں اور طبی عملے کے قتلِ عام کو ناقابلِ بیان ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بہیمانہ اقدامات کے ذمہ داروں اور معاونین کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کی غیر واضح پالیسی نے RSF کو مزید شہہ دی ہے جبکہ سوڈان کے قانونی اداروں کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی پوزیشن پر نظرِ ثانی کریں کیونکہ سوڈانی ریاست کو کمزور کرنا ایسے خلا کو جنم دیتا ہے جسے مسلح گروہ مزید ظلم و جبر اور عدم استحکام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سفیر عاصم افتخار نے سوڈان میں نئے وزیرِ اعظم اور ٹیکنوکریٹ کابینہ کی تقرری کا خیرمقدم کیا اور اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جو سلامتی کونسل کی حمایت کی مستحق ہے۔