پہلگام واقعہ؛ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھرے اجلاس میں انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے میں ہونے والے حملے نے مودی سرکار کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔
سیاحتی مقام پر خوں ریزی کے اس واقعے پر عالمی سطح پر بھی مودی حکومت کی امن و امان کو برقرار رکھنے اور شہریوں کے تحفظ میں بری طرح ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مودی حکومت کے وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے پہلگام واقعے پر آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کی جس میں خود ان کے وزیر داخلہ نے ناکامی کا اعتراف کرلیا۔
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھرے اجلاس میں یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ پہلگام واقعہ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔
اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے بھی مودی سرکار کو ناقص سیکیورٹی اقدامات پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ اگر مودی جی شہریوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو استعفیٰ دیکر گھر بیٹھ جائیں اور کسی اہل شخص کو موقع دیں۔
آل انڈیا اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے دریا کا رخ موڑ کر بھارت اتنا پانی رکھے گا کہاں؟
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا
پاکستان کےساتھ حالیہ جنگ میں عبرت ناک شکست کے بعد بھارت نے اپنے مگ21 فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا ۔
بھارتی دفاعی حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فضائیہ 62 سال کی سروس کے بعد ستمبر 2025 تک اپنے مگ 21 لڑاکا جیٹ طیارے کو مرحلہ وار ختم کر دے گی، انھیں تیجس جنگی طیارے (ایل سی اے) مارک 1A سے تبدیل کیا جائے گا۔
حکام نے بتایا کہ مگ21 طیارے کو آپریٹ کرنے والے اسکواڈرن اس وقت راجستھان کے نل ایئر فورس بیس میں تعینات ہیں۔
ایک دفاعی اہلکار نے کہا کہ بھارتی فضائیہ اس سال ستمبر تک مگ 21 لڑاکا طیارہ کو مرحلہ وار ہٹاے دے گی انہیں مزید استعمال نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مگ21 ہندوستان کا پہلا سپرسونک جیٹ طیارہ ہے جسے سابق سوویت یونین کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 1963 میں فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا، اس طیارے کو 1965 کی پاک بھارت جنگ میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔
پاکستان کے ہاتھوں حالیہ جنگ میں بھارت کے تقریباً 5 سے 7 طیارے تباہ ہوئے تھے جن میں رافیل سمیت مگ 29 طیارے بھی شامل تھے، بھارت نے پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد کئی بڑے دفاعی فیصلے کئے ہیں۔
Post Views: 1