ہم اپنے ہتھیار نہیں پھینکیں گے، لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں نبیہ بیری کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا لیکن بلاشبہ صیہونی دشمن نے اپنی ایک بھی بات کو پورا نہیں کیا۔ جس کی مکمل ذمے داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر "نبیہ بیری" نے کہا کہ جب تک دشمن اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا ہم اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہتھیار وہ گیم چینجر ہیں جن کی تقدیر کا فیصلہ بات چیت اور جنگ بندی کے مکمل نفاذ کے بغیر نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے لبنانی صدر "جوزف عون" اور مقاومتی تحریک "حزب الله" کے درمیان بات چیت کا خیر مقدم کیا۔ نبیہ بیری نے کہا کہ دشمن پر بھی جنگ بندی کے ضمن میں طے کی گئی شرائط کو پورا کرنے کے لئے دباو ڈالنا چاہئے۔ ہم نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا لیکن بلاشبہ صیہونی دشمن نے اپنی ایک بھی بات کو پورا نہیں کیا۔ جس کی مکمل ذمے داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ ان وعدہ خلافیوں ہی کی وجہ سے ہم اپنے سارے وکٹری کارڈز ظاہر نہیں کر رہے۔
لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے کہا کہ بیروت نے جنگ بندی کے معاہدے میں دو وعدے کئے تھے جس میں جنوبی علاقوں میں فوج کی تعیناتی اور دریائے لیطانیہ سے حزب الله کا انخلاء شامل تھا۔ ہم نے ان دونوں وعدوں کو پورا کیا یہانتک کہ اس سارے عمل میں ایک گولی بھی نہیں چلی۔ دوسری جانب دشمن نے اپنی ایک بھی بات کو پورا نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس اپنی جارحیت اور حملوں میں اضافہ کر دیا۔ یاد رہے کہ صیہونی رژیم نے یکم اکتبر 2024ء کو لبنان کے خلاف اپنی جارحیت کا آغاز کیا۔ جس کے 2 ماہ بعد، امریکہ کی ثالثی سے 27 نومبر 2024ء کو دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ عمل میں آیا۔ اس معاہدے کی رو سے اسرائیل کو دو ماہ کے اندر لبنان سے اپنی فوجیں باہر نکالنا تھیں لیکن بین الاقوامی قوانین کے برخلاف صیہونی فوجیں اب بھی جنوبی لبنان کے 5 اہم مقامات پر قابض ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ نہیں کیا کو پورا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، انہوں نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔
مریم نواز نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے، جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت کا حجم 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، جرمنی کی رینیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، پنجاب حکومت نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔