بھارت؛ ناقص سیکیورٹی اور نااہلی پر سوال اُٹھانے والے صحافی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بھارتی فورسز نے اپنی ناقص سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کو چھپانے کے لیے بے گناہ کشمیری مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن شروع کردیا۔
اس کریک ڈاؤن آپریشن میں شہریوں سمیت صحافی اور دانشور طبقے کو فاشسٹ مودی پر سوال اٹھانے پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔
مودی سرکار کی ایما پر ہر اُس شخص کو گرفتار کروا کر ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے جو پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور مودی حکومت پر سوال اٹھائے۔
ایسے ہی ایک کشمیری صحافی کو بھارتی فوج نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور اب ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
گرفتار کشمیری صحافی کا صرف اتنا قصورتھا کہ انھوں نے یہ سوال اٹھایا تھا کہ سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود پہلگام میں دہشتگردی کیوں ممکن ہوئی ؟ حملے کے وقت 7 لاکھ سے زائد بھارتی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیاں کیا کر رہی تھیں؟
حراست میں لیے گئے کشمیری صحافی کے والدین اپنے جگر کے ٹکڑے کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوال ا
پڑھیں:
فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ فینٹانل بنانے والے کیمیائی اجزا کی اسمگلنگ میں ملوث بھارتی کاروباری شخصیات کے ویزے منسوخ کر دیے۔
برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کے امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ فینٹانل کی غیر قانونی ترسیل کو روکنا امریکا کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکی حکومت نے ان کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران اور اہل خانہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں جو اس مہلک افیونی نشے کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
فینٹانل ایک طاقتور افیونی دوا ہے جو خاص طور پر شدید درد میں مبتلا مریضوں کے لیے استعمال ہوتی ہے، مگر اس کا غیر قانونی استعمال امریکا میں اوور ڈوز کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ویزا اقدامات پر رائٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے بعد سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوئے تھے، اس سے قبل چین، میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر بھی اضافی ٹیکس عائد کر چکے ہیں۔
امریکی کانگریس کے مطابق بھارت دنیا کے 23 بڑے منشیات پیدا کرنے یا گزرگاہ ممالک میں شامل ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں بھارت کو اس فہرست میں شامل کیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بھارت اپنی انسداد منشیات کی کوششیں نہیں کر رہا۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکی صدر نے بھارت پر درآمدات پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔