مودی سرکار بوکھلا گئی، پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
جو بھی فاشسٹ مودی پر سوال اٹھاتا ہے، گجرات کا قصاب اسے گرفتار کروا کے فیک انکاؤنٹر میں مار دیتا ہے،پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور مودی حکومت پر سوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کو بھارتی فوج نے گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیری صحافی نے سوال اٹھائے تھے کہ سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود پہلگام میں دہشتگردی کیوں ممکن ہوئی؟ حملے کے وقت 7 لاکھ سے زائد بھارتی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیاں کیا کررہی تھیں؟
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
صحافی نے لکھا کہ پہلگام تک جاتے جاتے مجھے 10 چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے۔
دوسری جانب پہلگام حملے کے بعد بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثیر یتی علاقوں میں کریک ڈاؤن جاری ہے، بھارتی فوج اپنی نااہلی چھپانے کے لئے بے گناہ کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے لگی، بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بے گناہ کشمیریوں کی گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
مقبوضہ کشمیر میں تعینات 8لاکھ سے زائد بھارتی فوج آئے روز جعلی انکاؤنٹرز کا ڈرامہ رچاتی ہے، بھارتی فوج کا وتیرہ ہے کہ ہر فالس فلیگ آپریشن کے بعد بے گناہ مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پہلگام فالس فلیگ آپریشن کشمیری صحافی گرفتار مقبوضہ کشمیر نریندر مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پہلگام فالس فلیگ ا پریشن کشمیری صحافی گرفتار پہلگام فالس فلیگ فالس فلیگ آپریشن کشمیری صحافی بھارتی فوج
پڑھیں:
تہران میں کشمیری طلبہ کو بھارت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے میں بھارتی حکومت نے کشمیری طلبہ کو ایران میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا
تہران اور اہواز کے ہاسٹلز میں سائرنوں کی گونج میں کشمیری طلبہ بے یارو مددگار ہیں، کے ایم ایس کے مطابق جنگ کے دوران ایرانی شہروں میں کشمیری والدین اپنے بچوں کے لیے ٹیلی فون کالز کررہے ہیں لیکن بھارتی سفارتخانہ سمیت کوئی نہیں سن رہا۔
ایرانی شہروں تہران اور اہواز میں جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پھیلنے والے سائرنوں کی گھن گرج میں کشمیری طلبہ اب بے آسرا ہو گئے ہیں۔
ہاسٹلز میں موجود یہ طلبہ شدید خوف اور تنہائی کا شکار ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے شہری تحفظ کے اس مشکل موقع پر ان کا کوئی خیال نہیں رکھا۔
ملک و علاقہ سے دور اپنے اہل خانہ سے رابطے کے باوجود بھی ان کی فریادیں بے آواز ہیں۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے ابھی 1500 طلبہ ایران میں ہیں، والدین ٹیلی فون کالز کر کے اپنے بچوں کی خیریت جاننا چاہتے ہیں، مگر بھارتی سفارتخانوں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا۔
پاکستان اور عرب ممالک نے اپنے طلبہ کو وطن واپس بلا لیا، تاہم بھارت نے کشمیری طلبہ کو تنہا چھوڑ دیا۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو کئی خطوط لکھے، مگر ان کی طرف سے اب تک کوئی عملی یا اخلاقی جواب موصول نہیں ہوا۔