بلوچستان کا نوجوان انڈیا کے اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
بلوچستان کا نوجوان انڈیا کے اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا ہے، 23سالہ سید اریان شاہ دل اور پھیپڑوں کے عارضے میں مبتلا تھا، علاج کے لیے انڈیا کے شہر چنائی کے اسپتال میں دسمبر 2024 سے زیر علاج تھا۔
اریان شاہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے اریان کے علاج کے لیے 3 کروڑ دیے جو کم پڑگئے، آریان کے علاج کے لیے مزید پیسوں کی اشد ضرورت تھی، اسپتال کے بقایا جات کی ادائیگی کے بعد ہی میرے بچے کی میت دی جائے گی، اس مشکل وقت میں مدد کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟
ان کا کہنا ہے کہ مجھے میرے بچے کی میت کے ہمراہ واپس پاکستان لانے کا بندوبست کیا جائے، حکومت پاکستان، آرمی چیف سے اپیل ہے کہ میری مدد کریں۔
وزیراعلیٰ میرسرفراز بگٹی کا آریان شاہ کی والدہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانیوزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے انڈیا میں زیر علاج وفات پاجانے والے بچے آریان کی والدہ کی اپیل کا نوٹس لے لیا۔
ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ انڈین اسپتال کے تمام اخراجات حکومت بلوچستان نے ادا کردیے ہیں، لواحقین کی پاکستان واپسی کے لیے حکومت بلوچستان نے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ایڈز سے متاثرہ بچوں کے مکمل فری علاج کی ہدایت
شاہد رند کا کہنا ہے کہ انڈیا سے آریان کی ڈیڈ باڈی اور لواحقین کی واپسی کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، تمام تر فضائی اخراجات بھی حکومت بلوچستان ادا کررہی ہے، حکومت بلوچستان لواحقین سے مسلسل رابطے میں ہے ، تمام تر معاونت فراہم کررہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آریان شاہ کے انتقال پر تعزیت و دکھ کا اظہار کیا ہے اور صوبائی حکام کو آریان کی ڈیڈ باڈی اور لواحقین کی واپسی تک تمام تر معاملات میں مکمل رہنمائی و معاونت کی ہدایت کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آریان شاہ انڈیا بلوچستان علاج نوجوان والدہ وزیراعلیٰ بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ریان شاہ انڈیا بلوچستان علاج نوجوان والدہ وزیراعلی بلوچستان حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ کے لیے
پڑھیں:
راولپنڈی میں بھی پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی 2025)راولپنڈی میں بھی پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا، مقتولہ کو خاموشی سے رات کے اندھیرے میں دفنا دیا گیا اور اس کی قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا تاکہ شواہد چھپائے جا سکیں، پولیس کے مطابق واردات 17 جولائی کو ہوئی، تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں خاتون اور مرد کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کرنے کے واقعے کی یاد ابھی تازہ تھی کہ راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی میں بھی ایک افسوسناک واقعہ سامنے آگیا جہاں پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی سدرہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سدرہ کو اس کی پسند کی شادی پر شدید دباؤ کا سامنا تھا وہ کشمیر فرار ہو گئی تھی لیکن بعد میں اسے واپس لاکر قتل کیا گیا۔(جاری ہے)
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے میں قبرستان کمیٹی کے سابق چیئرمین اور گورکن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس نے عدالت سے مقتولہ کی قبر کشائی کی اجازت طلب کی ہے تاکہ قتل کی تصدیق اور شواہد حاصل کئے جا سکیں۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے قبر کشائی کے حوالے سے فیصلہ کل سنانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔پولیس کے مطابق سدرہ کے شوہر ضیاء الرحمان کی مدعیت میں ایک مقدمہ درج کیا گیا جس میں مقتولہ سدرہ پر زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں لڑکی پر عثمان نامی لڑکے کے ساتھ بھاگ جانے کا الزام بھی لگایا گیاہے۔واضح رہے کہ چند روزقبل بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو سرعام گولیاں مار کر قتل کردیا گیاتھا۔ واقعے کی افسوسناک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیاتھا۔بتایاگیاتھا کہ20 سے زائد مسلح افراد نے جوڑے کو پہاڑوں میں لے جاکر بے دردی سے قتل کیا تھا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔مسلح افراد کو ایک گاڑی کو گھیرے دیکھے دیکھا جاسکتا تھا۔ گاڑی سے اترنے والی خاتون خاموشی سے ایک طرف جاتی ہے اور مسلح افراد خاتون پر اندھا دھند فائرنگ کردیتے تھے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا تھاکہ وزیر اعلیٰ نے ویڈیو کا نوٹس لے کر واقعے کی تحقیقات اور ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ان کاکہناتھا کہ جائے وقوع اور ملزمان کا تعین کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ ایسی سفاکانہ حرکات ناقابل برداشت ہیں، مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ ایسی سفاکانہ حرکات نہ صرف ناقابل برداشت ہیں بلکہ یہ معاشرتی اقدار اور انسانی وقار کی سنگین توہین بھی تھی۔ترجمان بلوچستان حکومت نے واضح کیا تھاکہ ریاست کی عملداری کو چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔بعدازاں وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر پوسٹ میں کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر خاتون اور مرد کے قتل کی وائرل ویڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان پولیس کو کارروائی کے احکامات جاری کئے تھے۔انہوں نے مزید کہا تھاکہ ویڈیو میں مقتولین کی شناخت ہو چکی تھی اور یہ واقعہ عید سے چند دن قبل کا ہے، ریاست کی مدعیت میں دہشت گردی کا مقدمہ درج اور ایک مشتبہ قاتل گرفتار ہو چکا تھا قانون اس گھناؤنے معاملے پر اپنا راستہ لے گا!۔