سندھ طاس معاہدہ نشانہ اور پہلگام واقعہ بہانہ ہے، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ نشانہ اور پہلگام واقعہ بہانہ ہے۔ بھارت نے 2014 میں بہار میں دھماکے کرائے، بھارت نے 2019 میں پلواما کا ڈرامہ رچایا، بھارت نے امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا میں سکھوں پربھی حملے کرائے۔ آپ ہمارا پانی بند کریں تو ہم آپ کی سانس بند کردیں گے۔ ایٹمی ہتھیار شوکیس میں سجانے کے لیے نہیں رکھے۔
راولپنڈی میں وفاقی وزیرریلوے حنیف عباسی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک لاکھ سے زائد کشمیروں کا قاتل ہے، بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام میں مودی کا ہاتھ ہے، بھارت اور اسرائیل دونوں دہشتگرد ملک ہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ بھارت برما، انگلینڈ ، کینیڈا اور امریکا میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے، مودی نے بھارت کا چہرہ مسخ کر دیا ہے، پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک لاکھ جانیں قربان کی، پاکستان میں دہشت گردی کے ہر واقعہ کے پیچھے بھارت ہے۔
وزیر ریلوے نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ مودی سرکار نے بھارت کا بیڑا غرق کر دیا ہے، بھارتی عوام کو مودی سرکار سے ہوشیاررہنا چاہئے، 1500 سے زائد کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا گیا۔ بھارت جعلی انکاؤنٹر کرتا ہے، جو پاکستانی بھارتی جیل میں تھے انہیں غائب کردیا گیا، پندرہ سو سے زائد کشمیروں کو مختلف یونیورسٹیوں سے اٹھایا گیا۔
حنیف عباسی نے مزید کہا کہ جیلوں میں قید مسلمانوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا جا رہا ہے، بھارت نے 2014 میں بہار میں دھماکے کرائے، بھارت نے 2019 میں پلواما کا ڈرامہ رچایا اور منہ کی کھائی، بھارتی پائلٹ ابھی نندن پاکستان میں گرفتار ہوا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ہوا تو بھارت نے پروپیگنڈا شروع کر دیا، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی املاک پر قبضے ہو رہے ہیں، سندھ طاس معاہدہ نشانہ اور پہلگام واقعہ بہانہ ہے۔ پہلگام واقعہ کا مقصد ہندؤوں کو کشمیر میں لاکر بسانا ہے، 8 لاکھ فوجیوں کی موجودگی میں دہشتگرد کیسے پہنچ گئے؟
انھوں نے مزید کہا کہ آپ ہمارا پانی بند کریں تو ہم آپ کی سانس بند کردیں گے۔ ایٹمی ہتھیار شوکیس میں سجانے کے لیے نہیں رکھے۔ غوری، شاہین اور غزنوی ہم نے چوکوں پر سجانے کے لیے نہیں رکھے ، ہمارے میزائلوں کا رخ بھارت کی طرف ہے، بھارت نے کوئی مس ایڈوینچر کیا تو اس کے گلے پڑ جائے گا۔
وفاقی وزیرحنیف عباسی نے کہا کہ 1960 میں سند طاس معاہدہ ہوا، معاہدے کے تحت تین دریا ہمیں اور تین دریا بھارت کو ملے، قومی سلامتی کمیٹی نے دلیرانہ فیصلہ کیا ہے، بھارت نے دھمکی دی ہم نے کر دکھایا، دس دن گزرنے دیں بھارتی ائیر لائنز اپنی حکومت کا گریبان پکڑے گی۔
مزیدپڑھیں:طوفانی بارش اور آندھی کی پیش گوئی، الرٹ جاری کردیا گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے پہلگام واقعہ طاس معاہدہ بھارت نے کہا کہ
پڑھیں:
یہ پہلگام واقعے کا جشن منا رہا ہے“ ششی تھرور کے گانا گانے پر بھارتی صارفین کی تنقید
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ششی تھرور کی سربراہی میں جانے والے بھارتی سفارتی وفد کو بھارتی شہریوں نے گھیر لیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق بھارت کا اعلیٰ سطحی سفارتی وفد، ششی تھرور کی قیادت میں گیانا، پاناما، کولمبیا اور برازیل میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کیے بغیر واشنگٹن ڈی سی پہنچا، جہاں عوامی ردعمل نے ان کے دورے کو مزید متنازع بنا دیا ہے۔
حال ہی میں ششی تھرور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہیں گانا گاتے دیکھا جا سکتا ہے اس پر بھارتی صارفین کا کہنا تھا کہ حکومت کے نمائندے دنیا بھر میں سرکاری چرچ پر سیر و تفریح کرتے نظر آ رہے ہیں اور اپنی ساکھ بہتر کے بجائے وفد گانے گا رہا ہے۔
بھارتی صارفین کا مزید کہنا تھا کہا کہ عوام کے پیسوں سے یہ ناچنے گانے کے لیے دورے کررہے ہیں۔ یہ ٹرپ انڈین عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ہورہا ہے۔ وہی ٹیکس جس سے جنگی جہاز رافیل خریدے تھے۔ وہی جہاز جو پاکستان نے گرائے ہیں۔6 nil کی اتنی خوشی۔ ویسے ششی تھرور نہ اچھا جھوٹ بیچ پاتے ہیں نہ گا پاتے ہیں۔
وفد کے غیرسنجیدہ اور تفریحی انداز نے بھارتی عوام میں شدید غصے کو جنم دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھارتی شہری سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب ملک کو عالمی سطح پر مؤثر نمائندگی کی ضرورت ہے، اُس وقت وفد کے ارکان گانے گا رہے ہیں اور عوامی ٹیکس کا پیسہ غیرضروری تقریبات پر ضائع کر رہے ہیں۔
پہلگام واقعے میں ملوث دہشتگردوں کی آزادانہ نقل و حرکت اور مودی حکومت کی خاموشی نے عوامی غم و غصے کو مزید ہوا دی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا جا رہا، جبکہ حکومت کے نمائندے بیرونِ ملک سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں۔
واشنگٹن میں صورت حال اُس وقت سنگین ہو گئی جب بھارتی نژاد مظاہرین، خصوصاً سکھ کمیونٹی نے ششی تھرور اور ان کے وفد کو احتجاج کا نشانہ بنایا۔
مظاہرین کے سامنے آتے ہی ششی تھرور اور دیگر ارکان پریس کلب میں داخل ہونے کے بجائے قریبی پارکنگ میں چھپنے پر مجبور ہو گئے۔ صورتحال کے بگڑنے پر بھارتی وفد نے پولیس کی مدد طلب کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ششی تھرور کا وفد واشنگٹن میں میڈیا کا سامنا بھی نہ کر سکا اور پریس کلب میں مجوزہ بریفنگ منسوخ کر دی گئی۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ بھارتی حکومت کی سفارتی ناکامیوں اور ترجیحات کی غلطیوں کی ایک اور مثال ہے۔