بلوچستان کا رہائشی چنئی میں دوران علاج چل بسا، بقایات جات نہ ملنے پر لاش پاکستان لانے سے روک دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
دل اور پھیپھڑوں کے مرض کا شکار بلوچستان کا رہائشی دوران علاج بھارتی شہر چنئی میں چل بسا، اسپتال حکام نے بقایات جات کی ادائیگی تک لاش دینے سے انکار کردیا، ماں نے حکومت پاکستان سے مدد مانگ لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چنئی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ایک ماں اپنے بیٹے کی میت کے لیے فریاد کرنے لگی جس کا درد بھرا ویڈیو پیغام منظر عام پر آگیا۔
بلوچستان کا 23 سالہ سید اریان شاہ، دل اور پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہو کر علاج کے لیے بھارتی شہر چنئی گیا تھا جہاں وہ دوران علاج چل بسا۔
حکومت بلوچستان نے اس کے لیے علاج کے لیے تین کروڑ روپے دیے مگر یہ رقم ناکافی رہی اب بھارتی اسپتال بقایا جات کی آڑ میں میت روک کر انسانیت سوز سلوک کر رہا ہے۔
غم سے نڈھال ماں نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ فوری مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے بیٹے کی میت لے کر وطن واپس آسکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق ماڈل جیل میں نو عمر قیدیوں کیلئے سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اسکا مقصد نو عمر قیدیوں کو بالغ قیدیوں سے الگ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں نو عمر قیدیوں کے لئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کی بحالی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے علیحدہ جیل تعمیر کی جائے گی۔ ماڈل جیل میں سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اس منصوبے پر 75 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ جس کے کام کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ سینٹرل جیل کے قریب نئی عمارت تعمیر کی جائے گی، جو جدید سہولیات سے آراستہ ہوگی۔ ابتدائی طور پر سریاب روڈ پر عارضی جیل قائم کی جائے گی، تاکہ نو عمر افراد کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کو بالغ مجرموں سے الگ رکھنے کیلئے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔