دل اور پھیپھڑوں کے مرض کا شکار بلوچستان کا رہائشی دوران علاج بھارتی شہر چنئی میں چل بسا، اسپتال حکام نے بقایات جات کی ادائیگی تک لاش دینے سے انکار کردیا، ماں نے حکومت پاکستان سے مدد مانگ لی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چنئی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ایک ماں اپنے بیٹے کی میت کے لیے فریاد کرنے لگی جس کا درد بھرا ویڈیو پیغام منظر عام پر آگیا۔

بلوچستان کا 23 سالہ سید اریان شاہ، دل اور پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہو کر علاج کے لیے بھارتی شہر چنئی گیا تھا جہاں وہ دوران علاج چل بسا۔

حکومت بلوچستان نے اس کے لیے علاج کے لیے تین کروڑ روپے دیے مگر یہ رقم ناکافی رہی اب بھارتی اسپتال بقایا جات کی آڑ میں میت روک کر انسانیت سوز سلوک کر رہا ہے۔

غم سے نڈھال ماں نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ فوری مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے بیٹے کی میت لے کر وطن واپس آسکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل

میئر کراچی کے بیان پر ردعمل میں وزیر اطلاعات پنجاب پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عید والے دن بھی آپ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول قسم کی تنقید کرنے سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا اس لیے ضروری نہیں کیوں کہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گرؤانڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلی سندھ اور ان کے وزراء کی فوج منظرعام سے غائب ہے۔

وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان بجٹ: تیاریاں مکمل، 20 جون کو اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
  • محکمہ صحت بلوچستان کی کارروائی، عید کے دوران غیر حاضری پر 15 ملازمین نوکری سے برطرف
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا‘ واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • دو دوست نہر میں ڈوب کر جاں بحق
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل