وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان نے چین سے 1 اعشاریہ 4 ارب ڈالرز یعنی 10 ارب یوان کی درخواست کی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق پاکستان نے 30 ارب یوان کی سویپ لائن بڑھا کر 40 ارب یوان کرنے کی درخواست کی ہے۔

واشنگٹن میں غیر ملکی ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے چین سے مزید 10 ارب یوان کی درخواست کر دی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چین سے 1 اعشاریہ 4 ارب ڈالر یعنی 10 ارب یوان کی درخواست کی ہے، امید ہے پاکستان اس سال کے آخر تک پانڈا بانڈ جاری کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی ڈومیسٹک بانڈ مارکیٹ میں پانڈا بانڈ جاری کرنے پر بھی پیشرفت کی ہے، اس بارے میں اے آئی آئی بی اور اے ڈی بی صدور کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم اپنا قرضہ لینے کی بنیاد کو متنوع بنانا چاہتے ہیں، پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ کلائمیٹ فائنانسنگ کے تحت نیا پروگرام شروع کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ امید ہے آئی ایم ایف بورڈ مئی کے شروع میں 1 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ امید ہے 7 ارب ڈالر پروگرام کے پہلے جائزے پر بھی دستخط ہوں گے، پہلے جائزے کی منظوری کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قرض پروگرام نے پاکستان کی معیشت مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تناؤ کے اقتصادی اثرات سازگار نہیں ہوں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط پہلے ہی کم ہو چکے ہیں، گزشتہ سال پاکستان اور بھارت کی تجارت صرف 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی جاری مالی سال میں تقریباً 3 فیصد ہوگی، اگلے مالی سال معاشی ترقی 4 سے 5 اور بعد میں 6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی درخواست کی ہے پاکستان نے چین محمد اورنگزیب ارب یوان کی نے کہا کہ ارب ڈالر

پڑھیں:

ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا

سٹی42: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ ہو گیا۔ پاکستان کے وزیراعم شہباز شریف  اور سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے اس دفاعی معاہدہ پر دستخط کئے جس کے مطابق کسی ایک ملک پر کوئی حمل ہدونوں ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں سرکاری ذرائع سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے  باہمی دفاعی معاہدہ" پر دستخط کئے۔

ایشیا کپ: پاکستان، یو اے ای کے میچ میں امپائر کو گیند لگ گئی

یہ تاریخی دفاعی معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر آج ہی ایک دن کے مختصر دورہ پر سعودی عرب کےدارالحکومت ریاض گئے۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ اس غیر معمولی سٹریٹیجک وزٹ پر ریاض گئے ہیں۔ ک

17 لاکھ کے جانور چوری ؛ مدعی کا قبر میں اتر کر شہری پر الزام

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پروقار دعوت پر  شہباز شریف نے 17 ستمبر 2025 کی مناسبت سے 25/3/1447 ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تو شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم شہباز شریف  کا استقبال کیا۔

 فریقین نے دونوں ممالک کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔ سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم  شہباز شریف نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا۔

78 ڈی ایس پیز کے تبادلے

ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کی جائےگی

سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دستخط کئے۔

متحدہ عرب امارات کےساتھ میچ میں پاکستان کو سخت کوشش کے بعد اہم کامیابی مل گئی

یہ باہمی دفاعی معاہدہ" جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم  شہباز شریف نے اپنے اور ان کے ہمراہ پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم اور برادر عرب عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ 

 اس کے جواب میں کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے مملکت کی جانب سے  وزیر اعظم شہباز شریف،  اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور پاکستان کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے لیےے لیے اعلیٰ درجے کی نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دے دی
  • وزیر خزانہ کی شام کے سفیر سے ملاقات، پاک شام تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، اہم نکات کیا ہیں؟
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کی لالچ، بچوں نے باپ کے آخری لمحات کا وی لاگ بنادیا
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟