پاکستان کی طرف سے اپنی فضائی حدود  بھارتی ایئرلائنز کے لیے بند کرنے کے فیصلے کے بعد انڈیا کے لیے پروازوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران سفر کی طوالت کا شکارپروازیں 2 سے 10 گھنٹے تاخیر کا بھی شکاررہیں، پروازوں کےاضافی فیول، ایئرپورٹ پارکنگ چارجز، ہوٹل اخراجات کی مد میں بھی لاکھوں کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑھ رہے ہیں۔

فضائی حدود کی بندش سے متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہورہی ہیں اور کئی پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ کروڑوں کا نقصان

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق نئی دلی سے امرتسر کی 33 پروازیں 2 سے 9 گھنٹے تک تاخیر کا شکار رہیں جبکہ نئی دلی میں نجی ایئر لائن کی 2 پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی نائب صدر کو بھی روم سے نئی دلی کا سفر کے لیے طویل مسافت طے کرنا پڑی۔

ذرائع کے مطابق نیویارک، ٹورنٹو، ویانا اور لندن سے نئی دلی کی 8 پروازیں 3 سے 9 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ دمام، فرینکفرٹ، برمنگھم، پیرس، میلان سے دبئی کی پروازوں کو بھی تاخیر کا سامنا ہے۔

ایوی ایشن ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارتی ایئر لائنز کی تبلیسی، پیرس، جدہ، دوحہ، تاشقند سے نئی دلی کی پروازیں 2 سے 7  گھنٹے تاخیر کا شکار رہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ پہلگام واقعے کے بعد بھاررتی اقدامات کے ردعمل میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ہوا تھا۔

روزانہ کی بنیاد پر 70 سے 80 بھارتی پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں، اور بعض اوقات یہ تعداد 100 سے بھی تجاوز کر جاتی ہے۔ ان میں وہ پروازیں شامل ہیں جو بھارت سے یورپ، شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کی جانب جاتی ہیں یا وہاں سے واپس آتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی فضائی حدود فضائی حدود کی بندش تاخیر کا شکار نئی دلی کے لیے

پڑھیں:

گورنر پنجاب آئینی حدود میں رہیں، مشورے اپنی جماعت کو دیں: عظمیٰ بخاری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے گورنر پنجاب کے حالیہ خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو کھلے خطوط لکھنے کی کوئی ضرورت نہیں، حکومت آئینی دائرے میں کام کر رہی ہے اور تمام معاملات حکومتی کنٹرول میں ہیں۔ معذرت کے ساتھ، ہر بار آپ کو آپ کا آئینی کردار یاد دلانا پڑتا ہے، لیکن آپ مسلسل حدود سے تجاوز کرتے ہیں۔ پنجاب حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہلے دن سے امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات پر تمام متعلقہ ادارے متاثرین کی خدمت میں دن رات مصروف ہیں اور وہ خود سیلاب کے اگلے روز چکوال پہنچ کر متاثرہ افراد کی داد رسی کر چکی ہیں۔ وزیر اطلاعات نے گورنر کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کسی کو حقیقی طور پر جگانا چاہتے ہیں تو اپنی جماعت اور اپنی حکومت کو خط لکھیں۔ انتظامی معاملات اور حکومت کیسے چلانی ہے، اس پر آپ کے مشوروں کی ہمیں ضرورت نہیں۔ گورنر صاحب کا کام آئینی نمائندگی تک محدود ہے، سیاسی مشورے اور فوٹو سیشنز سے آگے نہ بڑھیں۔ پنجاب کے عوام نے مریم نواز کو مینڈیٹ دیا ہے، آپ نمائشی دورے کر کے صرف فوٹو سیشن کا شوق پورا کریں۔ براہ کرم اپنے قیمتی مشورے اپنی جماعت کو دیں اور آئینی کردار تک محدود رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر پنجاب آئینی حدود میں رہیں، مشورے اپنی جماعت کو دیں: عظمیٰ بخاری
  • پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیاں
  • غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کا شکار پاکستانی شہری لیبیا میں لاپتہ، والدین کی حکومت سے مدد کی اپیل
  • ہمار ا فضائی دفاع ناقابل تسخیر ،  کوئی میزائل یا ڈرون پار نہیں کر سکتا،بھارتی آرمی چیف
  • ایئرانڈیا کی ساکھ کیسے بحال ہو؟ بھارتی حکومت اور ایئرلائن نے سر جوڑ لیے
  • شائقین کے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم دیکھ کر بھارتی گلوکار کرن اوجلا کا ردعمل کیا تھا؟
  • بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
  • بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • آن لائن سسٹم تاخیر کا شکار، پراپرٹی ٹیکس وصولی شروع نہ ہو سکی