اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 اپریل 2025ء) پاکستانی فوجکے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کم از کم 54 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟

پاکستانی طالبان کا فوجی چیک پوسٹ پر حملہ، سولہ فوجی ہلاک

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں کا یہ گروپ خاص طور پر اپنے 'غیر ملکی آقاؤں‘ کے اشارے پر پاکستان کے اندر ہائی پروفائل دہشت گردی کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق پاکستانی فوج نے الزام عائد کیا کہ عسکریت پسندوں کی یہ کوشش پاکستان کے روایتی حریف بھارت کی پشت پناہی سے کی گئی تاکہ دہشت گردوں کو فوج کے حملے سے سانس لینے کا موقع مل سکے۔

(جاری ہے)

اس سے ایک روز قبل ہفتے کے روز اسی علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف ایک آپریشن کے دوران کم از کم دو پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے تھے، جو ماضی میں القاعدہ اورافغان طالبانسے منسلک اسلامی عسکریت پسندوں کا گڑھ رہا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، 2021 میں کابل پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستانی طالبان کی جانب سے پاکستان میں تشدد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، نے حالیہ مہینوں میں ملک کی سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ کیا ہے۔

اسلام آباد کابل پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے ٹھکانوں سے مبینہ طور پر سرحد پار مہلک حملوں میں ملوث اسلامی عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ تاہم افغان طالبان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عسکریت پسندوں

پڑھیں:

مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک، میجر سمیت 2 جوان شہید

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سکیورٹی فورسز نے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جب کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے میجر سمیت 2 جوان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے بھارتی پراکسی، فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع مستونگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر مؤثر کارروائی کی تاہم آپریشن کے نتیجے میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں خوشاب کے 31 سالہ بہادر افسر میجر زیاد سلیم اور جہلم کے بہادر فرزند سپاہی ناظم حسین بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی ممکنہ بھارتی اسپانسرڈ دہشت گرد کو ختم کرنے کے لئے سینیٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا
سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • راولپنڈی میں بھی پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا
  • لبنانی عسکریت پسند چالیس سال بعد فرانسیسی جیل سے رہا
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • مستونگ میں آپریشن، میجر، سپاہی شہید، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشتگرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک، میجر سمیت 2 جوان شہید