اسلام آباد:

بھارت نے بین الاقوامی سرحد سے منسلک گاؤں رورانوالا خرد (اٹاری) میں فصلوں کی کٹائی کے اعلانات کروا دیے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی پنجاب میں واقع گردوارے سے عوام کے لیے اعلانات کروائے گئے۔

بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کی جانب سے سرحد پر موجود فصلوں کی کٹائی کے لیے عوام کو دو دن کی مہلت دی گئی ہے۔

بی ایس ایف کی طرف سے اعلان کیا جاتا ہے کہ جن کی فصلوں کی کٹائی رہتی ہے وہ دو دن میں مکمل کرلیں، دو دن کے بعد سرحد کے قریبی گیٹ بند کر دیے جائیں گے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق ان اعلانات سے واضح ہوتا ہے کہ مودی کا جنگی جنون بڑھ رہا ہے، بھارت نے روایتی جنگ کا آغاز کیا تو بھارت بھی محفوط نہیں رہے گا، جنگ کا آغاز بھارت کرے گا مگر اختتام پاکستان کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ انکے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں، انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کر دی گئی تھی اور اسی دوران انکی نشاندہی ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 54 خوارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ دہشتگرد شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں درندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ اعلامیے کے مطابق خفیہ اداروں کی رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ شدت پسندوں کا یہ گروہ خاص طور پر اپنے بیرونی آقاؤں کے ایما پر پاکستان میں ہائی پروفائل دہشتگردی کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اعلامیے کے مطابق تحریکِ طالبان پاکستان کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے، جب انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کس کے ایما پر کام کر رہے ہیں۔

یہ اقدامات ریاست اور اس کے عوام کے خلاف بغاوت اور غداری سمجھی جائے گی۔اعلامیے کے مطابق حالیہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی توجہ دہشتگردی کے خلاف جنگ سے ہٹانا انڈیا کی اسٹریٹجک حکمتِ عملی ہے، تاکہ تحریکِ طالبان پاکستان کو سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے درمیان سانس لینے کا موقع مل سکے۔ اعلامیے کے مطابق یہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران یہ ایک روز میں شدت پسندوں کی سب سے بڑی تعداد ہلاک کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ ان کے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں۔

انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کر دی گئی تھی اور اسی دوران ان کی نشاندہی ہوگئی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ انڈیا جو بھی قدم اٹھا رہا ہے، وہ کہیں نہ کہیں پکڑا جا رہا ہے یا انٹرسیپٹ ہو رہا ہے، ان شدت پسندوں پر بھی وہیں سے زور ڈالا جا رہا تھا کہ پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردی کریں۔ محسن نقوی نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے ان (دہشت گردوں) کے پاؤں مسلسل اکھڑ رہے رہیں، پچھلے دو ہفتوں میں مارے جانے اور گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جو ہمارے لیے ایک اچھی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک
  • اسحاق ڈار کا چینی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، یکطرفہ اقدامات اور جنگی جنون کی مخالفت
  • بھارت جنگی جنون میں مبتلا، سرحدی گاؤں میں فصلوں کی کٹائی کیلئے 2 دن کی مہلت
  • بھارت نے بین الاقوامی سرحد سے منسلک گاؤں میں فصلوں کی کٹائی کرنے کے اعلانات کروادیے
  • بھارت کا جنگی جنون
  • کشمیر مذاکرات سے حاصل نہیں ہوگا، آزادی کیلیے جدوجہد کرنی ہوگی، حافظ نعیم الرحمٰن
  • بھارت کی جانب سے اٹاری بارڈر بند، پاکستان آنے والے شہری سرحد پر پھنس گئے
  • اٹاری بارڈر بند ، سینکڑوں پاکستانی شہری سرحد پر پھنس گئے
  • مودی سرکار پر جنگی جنون سوار ہے، بیرسٹر سلطان