کراچی میں آئی ایس او کا احتجاج، اسرائیل نواز تنظیم ’’شراکا‘‘ کی پاکستان میں سرگرمیوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
جوہر موڑ کراچی پر احتجاج سے خطاب میں ترجمان آئی ایس او کا کہنا تھا کہ یہ اجتماع نہ صرف مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کا مظہر ہے بلکہ دنیا بھر کے باشعور نوجوانوں کے لیے یہ پیغام بھی ہے کہ ظالم قوتوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہر انسان کا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے زیر اہتمام جوہر موڑ کراچی پر ایک بھرپور اور پُرامن احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ مظاہرے میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم، اسرائیل نواز تنظیم ’’شراکا‘‘ اور موجودہ پاک بھارت کشیدگی پر بھارت کے خلاف اور پاکستان کے حق میں پُرجوش نعرے لگائے۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر آزادی فلسطین، استعماری سازشوں کے خلاف مزاحمت اور پاکستان کے دفاع کے پیغامات درج تھے۔ اس موقع پر عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے خصوصی ہینڈ بلز بھی تقسیم کیے گئے، جن میں پاکستان میں سرگرم اسرائیل نواز تنظیموں کے خطرناک عزائم سے عوام کو خبردار کیا گیا۔
اس موقع پر ترجمان آئی ایس او کراچی نے کہا یہ اجتماع نہ صرف مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کا مظہر ہے بلکہ دنیا بھر کے باشعور نوجوانوں کے لیے یہ پیغام بھی ہے کہ ظالم قوتوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہر انسان کا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کا الزام بے بنیاد طور پر پاکستان پر لگا کر ایک ناپاک سازش کی ہے، جسے جواز بنا کر انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی گئی، یہ اقدام پاکستان کے خلاف ایک کھلی جارحیت کے مترادف ہے۔ ترجمان آئی ایس او کا کہنا تھا اگر پاکستان کو کسی بھی قسم کی جنگی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تو یہ امامیہ جوان صفِ اول میں ہوں گے اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاکستان کی سرزمین پر کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آئی ایس او کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
ابراہیمی معاہدہ اور پاکستان، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا خصوصی انٹرویو
ابراہیمی معاہدہ کیا ہے؟ ابراہیمی معاہدے کے نفاذ کا اسرائیل سے تعلق؟ ابراہمی معاہدے سے متعلق مسلم و عرب ممالک کا کردار؟ پاکستان میں ابراہیمی معاہدے کی گونج کی وجہ؟ عرب ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے پاکستان پر دباؤ؟ کیا امریکا و برطانیہ کی ناجائز اولاد اسرائیل جائز ہو سکتی ہے؟ اسرائیل سے متعلق بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ اور مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ کے افکار؟ تحریک آزادی فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کیخلاف ایران کا کردار عالم اسلام کیلئے کتنا قابل تقلید ہے؟ سمیت دیگر متعلقہ و اہم سوالات کے جوابات جاننے کیلئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے پیتھالوجسٹ ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے 1984ء میں اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ ناظم جمعیت کراچی رہنے کیساتھ ساتھ صوبائی و مرکزی شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اسکے بعد انہوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی، جہاں 1994ء میں وہ امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منتخب ہوئے۔ 2000ء سے لیکر 2007ء تک جماعت اسلامی کراچی کے امیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں۔ وہ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر و سندھ کے امیر بھی رہے۔ وہ جماعت اسلامی کے مختلف فلاحی و رفاحی اداروں سے بھی وابستہ ہیں، جن میں شہداء اسلام فاؤنڈیشن، مسلم ملی ایجوکیشنل ٹرسٹ، الخدمت ڈائیگنوسٹک سینٹر وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان خصوصاً کراچی و سندھ بھر میں تمام سیاسی و مذہبی حلقوں میں انکی شخصیت کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ”اسلام ٹائمز“ نے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کیساتھ ابراہیمی معاہدہ، پاکستان و مسلم ممالک کی روش سمیت دیگر متعلقہ موضوعات کے حوالے سے کراچی میں جماعت اسلامی سندھ کے دفتر میں ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial