دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں
پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہیں ملا، ہم پہلگام واقعے پر بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کرنا چاہتے ہیں
پوری قومی طاقت کا مطلب ہمارے پاس موجود تمام صلاحیتوں کا استعمال ہے، گفتگو
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اس خطے پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، ہم جنگ کیلئے ذہنی طور پر تیار ہیں، اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ دو تین روز میں جنگ چھڑ جائے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پوری قومی طاقت کا مطلب ہمارے پاس موجود تمام صلاحیتوں کا استعمال ہے ۔وزیر دفاع نے کہا کہ انٹرویو میں مجھ سے جنگ سے متعلق سوال ہوا تھا، میں نے جواب میں کہا کہ تین چار دن بہت اہم ہیں، میں نے تین دن میں جنگ چھڑ جانے کی بات نہیں کی، جنگ چھڑ جانے کی بات نہیں کی لیکن خطرہ موجود ہے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہیں ملا، ہم پہلگام واقعے پر بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کرنا چاہتے ہیں، چند دن میں جنگ کا خطرہ ضرور موجود ہے مگر کشیدگی کم بھی ہوسکتی ہے ، دوست ممالک کی بھی کوششیں جاری ہیں ہوسکتا ہے بھارت کچھ عقل کرے ۔نہروں کے معاملے پر خواجہ آصف نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے نہروں سے متعلق تحفظات دور ہوچکے ، نہروں کا معاملہ اتفاق رائے سے حل کیا جائے گا، یک طرفہ طور پر نہروں کا معاملہ حل کرنے کے بجائے سب کی رائے شامل ہوگی۔خواجہ آصف نے کہا کہ سندھ کی حکومت کی جانب سے اختلاف سامنے آیا تھا، سندھ کی جانب سے پانی کے معاملے پر اختلاف کو مکمل طور پر حل کر لیا گیا ہے ، فیصلہ کیا گیا جو بھی معاملات ہیں ان کو مشاورت سے حل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
چترال سے لاہور تک طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ، این ڈی ایم اے کا ہنگامی الرٹ جاری
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف حصوں میں 28 جولائی سے 31 جولائی تک شدید بارشوں، طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اورشہری سیلاب کے خدشے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا ہے۔
این ڈی ایم اے کی پیشگوئی کے مطابق اس دوران پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی پیدا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کا خطرہ، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
محکمہ موسمیات اوراین ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے شہروں لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور نارووال میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ راجن پور، ڈیرہ غازی خان اور رحیم یار خان کے برساتی نالوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔
خیبرپختونخوا میں پشاور، مردان، ایبٹ آباد، چترال، بونی، ریشون اور مظفرآباد میں شہری سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ خاص طور پر دریائے پنجکوڑہ، نالہ بارہ، نالہ کلپانی اور دریائے کابل میں طغیانی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، گلیشئر پگھلنے کے باعث دریائے چترال میں پانی کی سطح بڑھنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سیلاب کا الرٹ، این ڈی ایم اے کی تمام اداروں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے علاقوں، خصوصاً گلگت، اسکردو، نیلم اور مظفرآباد میں بھی لینڈ سلائیڈنگ اور مقامی ندی نالوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل رکھیں۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری مدد کے لیے ’پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ‘ ایپ سے رجوع کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این ڈی ایم اے خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان شہری سیلاب طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ محکمہ موسمیات نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی