ریلی کا آغاز جامعہ کی انتظامی عمارت سے ہوا اور آزادی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے جارحانہ عزائم، سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی اور پاکستان سے یکجہتی کے نعرے درج تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کیخلاف احتجاج

اسلام ٹائمز۔ جامعہ کراچی میں بھارتی جارحیت، غیر ذمہ دارانہ رویے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی کے خلاف بھرپور احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کی جس میں اساتذہ، طلبا و طالبات اور انتظامی عملے کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کا آغاز جامعہ کی انتظامی عمارت سے ہوا اور آزادی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے جارحانہ عزائم، سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی اور پاکستان سے یکجہتی کے نعرے درج تھے۔ ریلی میں خواتین اساتذہ کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی اور پاک فوج کے حق میں نعرے بازی کی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی اور بھارتی جارحیت کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ میں کارروائی جزوی معطل

کراچی میں سینیئروکیل خواجہ شمس الاسلام کے بہیمانہ قتل کے خلاف وکلا برادری نے سخت ردِ عمل دیتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ میں عدالتی کارروائی کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

وکلا کی بڑی تعداد نے عدالت عالیہ کے احاطے میں شدید نعرے بازی کی اور ججز سے عدالتی کارروائی معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاجی وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ خواجہ شمس الاسلام کی شہادت وکلا برادری پر حملہ ہے اور عدلیہ کی خاموشی ناقابلِ قبول ہے، اس موقع پر مختلف کورٹ رومز میں وکلا نے پیش نہ ہو کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیر داخلہ کا نوٹس

تاہم سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس  نے فوری طور پر عدالتی کارروائی معطل کرنے سے انکار کردیا، تاہم جسٹس ظفراحمد راجپوت نے وکلا کو یقین دہانی کروائی کہ وقفے کے بعد عدالتی کارروائی معطل کردی جائے گی۔

دوسری جانب آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عدنان الکریم میمن نے بھی کارروائی معطل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کورٹ رومز چھوڑدیے، جسٹس کے کے آغا نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ خواجہ شمس الاسلام قتل کیس میں ملزم کی نشاندہی ہوچکی ہے، جس نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے، اس لیے اب احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں۔

مزید پڑھیں: سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت، سابق پولیس اہلکار کا بیٹا ملوث نکلا

دوسری احتجاجی وکلا نے مؤقف اپنایا کہ واقعے کی سنگینی کومدنظررکھتے ہوئےعدالتی سرگرمیاں فوری طورپر معطل کی جائیں اورواقعے کی شفاف تحقیقات یقینی بنائی جائیں۔

یہ صورتحال عدالت اور وکلا کے درمیان کشیدگی کا باعث بنی ہوئی ہے، جبکہ بارایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بائیکاٹ جسٹس ظفراحمد راجپوت چیف جسٹس خواجہ شمس الاسلام سندھ ہائیکورٹ عدالت عالیہ وکلا

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا چینی،چاول کے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈائون
  • کراچی میں صوبائی حکومت کی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بڑی کارروائی
  • کشمیر کے ضلع شوپیان میں دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کیلئے احتجاجی ریلی
  • کراچی میں صوبائی حکومت کی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بڑی کارروائی، چینی اور چاول کے 13 ہزار تھیلے برآمد
  • حکومت سندھ کا ذخیرہ اندوزوں کیخلاف ایکشن، 13 ہزار چینی اور چاول کے تھیلے برآمد
  • کراچی، یومِ استحصالِ کشمیر پر سندھ حکومت کی ریلی، کشمیریوں کی قربانیوں کو خراجِ تحسین
  • پشاور: پی ٹی آئی کا احتجاجی کنٹینر ہائی ٹینشن بجلی وائر سے ٹکرا گیا، علاقے میں بجلی معطل
  • کراچی چلتا ہے تو یہ ملک چلتا ہے، جامعہ کراچی اس شہر کا مرکز ہے، خالد مقبول صدیقی
  • خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ میں کارروائی جزوی معطل
  • کراچی میں خواتین بائیک ریلی، 100 سے زائد خواتین نے حصہ لیا