پشاور ہائی کورٹ عدالت نے اعظم سواتی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دے دی
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے اعظم سواتی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی کے مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ اور جسٹس فرح جمشید نے سماعت کی۔
دلائل سننے کے بعد عدالت الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتی ہے، پشاور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ
سماعت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے میں اعظم سواتی کے خلاف 3 مقدمات درج ہیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں درج مقدمات کی تفصیلات کی رپورٹ جمع نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نیب میں اعظم سواتی کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔
اعظم سواتی نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ میں عارضہ قلب میں مبتلا ہوں، کیسز کے سلسلے میں آنا جانا پڑتا ہے، دوسری جانب وفاق مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کر رہا، جس پر جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ وفاق کی کیسز میں دلچسپی بھی ہے اور سستی بھی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ عہدوں پر قابل احترام لوگ ہیں لیکن ان کو رپورٹ جمع کرنا چاہیے لیکن اگر مقدمات ہیں تو بتائیں، یہ معاملہ ختم کریں۔
اپنے ریمارکس میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہی رویہ رہا، تو آئندہ ہم لکھ لیں گے کہ کوئی مقدمہ نہیں۔
عدالت نے اعظم سواتی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دے دی ساتھ ہی درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے حوالے سے حکم دیدیا۔
عدالت نے وفاق اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پشاور ہائی کورٹ اعظم سواتی
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ کی جناح اسپتال آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان اور پروفیسر طارق محمود اور دیگر نے استقبال کیا۔
چیف جسٹس سندھ نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومت سندھ کے اشتراک پر اظہار تحسین کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ کو جناح اسپتال میں ہونے والی ترقی پر پریزنٹیشن دی گئی۔ جناح اسپتال میں 13 سال میں 1185 سے 2208 بستروں تک توسیع کی گئی ہے جبکہ جناح اسپتال میں زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس 550 بستروں پر بھی مشتمل ہوگا۔
پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا جبکہ جناح اسپتال میں تمام سہولیات بلاتفریق مکمل طور پر بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی میں ابتک 15 ممالک اور 167 شہروں کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی جدید مشین 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔ سن 2012 کی سائبر نائف مشین 150 منٹ اور 2018ء والی 60 منٹ لیتی تھی جبکہ موجود مشین صرف 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے سندھ حکومت کی جدید سہولیات کو "کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ادارے بھی اس ماڈل سے سیکھیں، عوام کو مفت معیاری صحت کی سہولت دیں۔