عمر ایوب تو بانی پی ٹی آئی سے بھی مخلص نہیں، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمر ایوب تو بانی پی ٹی آئی سے بھی مخلص نہیں ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میمن نے عمر ایوب کے بیان پر ردعمل دیا اور کہا کہ عمر ایوب وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب تو بانی پی ٹی آئی سے ہی مخلص نہیں، سندھ تو دور کی بات ہے۔
سینئر وزیر سندھ نے مزید کہا کہ مختلف اوقات پرعمر ایوب پارٹی اور وفاداریاں بدلتے رہے ہیں، وہ تو پی ٹی آئی میں اپنا بنانے کےلیے بھی سرگرم ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمر ایوب جیسے پی ٹی آئی کے کچھ رہنما مسلسل دعاگو ہیں کہ ان کی پارٹی کے بانی ہمیشہ جیل میں رہیں اور وہ اپنی دکان چمکاتے رہیں۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ ملک کو آئین، ایٹمی قوت، میزائل ٹیکنالوجی اور دنیا میں شناخت پیپلز پارٹی نے دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی عمر ایوب کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔