برطانوی اخبار ’فناشل ٹائمز‘نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرکے علاقائی سلامتی کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی اخبار نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بھارت کے متنازعہ اور شر انگیز فیصلے کا پوسٹ مارٹم کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کا جنگی جنون: نریندر مودی نے فوج کو اہداف کے تعین، کارروائی کی اجازت دے دی

اخبارنے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے یکطرفہ فیصلے کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

آبی تناؤ میں اضافے کا خدشہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے اس فیصلے سے نہ صرف پاک بھارت آبی تناؤ میں اضافے کا خدشہ ہے بلکہ علاقائی سلامتی کو بھی سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پانی کی سیکیورٹی پر کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر ورلڈ بینک سے رابطہ کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماضی کے تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ امن کی بنیاد رہا ہے لیکن بھارتی فیصلے سے سندھ طاس معاہدے کے طویل المدتی استحکام کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا۔

رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ بھارت کے اس فیصلے سے ماحولیاتی خطرات بڑھ رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا یہ فیصلہ خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔ پاکستان کے خلاف یکطرفہ اقدامات بھارت کی اپنی آبی سکیورٹی کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی اخبار سندھ طاس فنانشل ٹائمز مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز سندھ طاس معاہدے کی معطلی برطانوی اخبار ہے کہ بھارت

پڑھیں:

مودی اور حسینہ واجد کا خطے میں بے امنی اور انتشار کے لیے گٹھ جوڑ

بھارتی وزیراعظم  نریندر مودی اور ان کی کٹھ پتلی سابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد کا خطے میں بے امنی اور انتشار کے لیے گٹھ جوڑ عیاں ہوگیا۔

بھارتی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی ہم خیال  بنگلادیش سے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لینے والی سابق وزیراعظم  حسینہ واجد ہی خطے  میں  انتشار  کا بڑا سبب ہیں۔

گزشتہ سال بنگلا دیش کے سیاسی بحران میں مودی نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ وہ بنگلا دیش میں امن کے بجائے کشیدگی کو ہوا دیتے دکھائی دیے  جب کہ مودی کے اس سوچے سمجھے ایجنڈے کو ان کی کٹھ پتلی حسینہ واجد نے سر انجام دیا ۔

بنگلا دیش کے حالیہ بحران میں مودی کا اشتعال انگیز اور غیر ذمے دارانہ رویہ خطے میں بے امنی پیدا کرنے کی واضح مثال ہے۔ بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے مودی اور شیخ حسینہ گٹھ جوڑ پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے مودی کی سازشی حکمت عملی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

محمد یونس نے کہا کہ میں نےمودی سے درخواست کی کہ شیخ حسینہ کو بنگلا دیش میں آن لائن نفرت  انگیز تقاریر سے روکنے میں مدد کریں۔ مودی نے خاموش تماشائی بنتے ہوئے جواب دیا کہ  یہ سوشل میڈیا ہے، ہم اسے کنٹرول نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مودی کا غیر سنجیدہ جواب ایک دھماکا خیز صورتحال سے جان چھڑانے کی کوشش تھی۔ مودی کا رویہ نہ صرف بنگلا دیش بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ بنگلا دیش میں ظلم و ستم کئی مہینوں تک جاری رہا، مگر بھارت خاموش رہا۔

محمد یونس نے کہا کہ سوشل میڈیا کو بہانہ بنا کر مودی حکومت نے اس انسانی بحران سے آنکھیں چرائیں۔ جب بنگلا دیش ایک مشکل وقت سے گزر رہا تھا، بھارت کی جانب سے کوئی سنجیدہ سفارتی کوشش سامنے نہیں آئی۔  مودی کی انتشاری سوچ اور لاتعلقی  جنوبی ایشیا کو عدم استحکام کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی سندھ کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
  • اسرائیل نے حملہ کرکے علاقائی استحکام، بین الاقوامی سلامتی کو نقصان پہنچایا: اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ، سلامتی کونسل میں پاکستان کا انتباہ
  • اسرائیل نے حملہ کر کے علاقائی استحکام، بین الاقوامی سلامتی کو نقصان پہنچایا، اسحاق ڈار
  • چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کی یورپی یونین حکام سے اہم ملاقات
  • چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کی یورپی حکام سے ملاقات: علاقائی صورتحال پر بریفنگ
  • مودی حکومت پر سابق قومی سلامتی کے مشیر کی کڑی تنقید
  • حادثے کا شکار بھارتی طیارے کے برطانوی مسافر کی آخری سوشل میڈیا پوسٹ سامنے آگئی
  • مودی اور حسینہ واجد کا خطے میں بے امنی اور انتشار کے لیے گٹھ جوڑ
  • برطانوی ہائی کمشنر کی نائب وزیر اعظم سے ملاقات