ڈومیسٹک کرکٹ اسٹریکچر میں پھر تبدیلی کے اشارے ملنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ اسٹریکچر میں ایک بار پھر تبدیلی کے اشارے ملنے لگے۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ٹاپ آفیشلز ڈومیسٹک کرکٹ سے سامنے آنے والے نئے ٹیلنٹ سے زیادہ خوش نہیں ہیں۔
ذرائع کے کا کہنا ہےکہ ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی اور سینئر جی ایم جنید ضیا سے ٹاپ مینجمنٹ خوش نہیں لیکن فی الحال دونوں سے ملازمتیں بچ گئی ہیں، گزشتہ دنوں ڈومیسٹک کرکٹ میں اصلاحات کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں عبداللہ اور جنید دونوں ہی شامل نہیں تھے، یہ ان پر عدم اعتماد کا واضح ثبوت تھا۔
حال ہی میں عبوری ہیڈ کوچ کی ذمہ داری سے الگ ہونے والے عاقب جاوید اور وہاب ریاض کے سوا دیگر نان کرکٹرز بلال افضل (ایڈوائزر ٹو چیئرمین) سمیر سید (سی او او ) اور خواجہ ندیم (صدر آر سی اے لاہور) اس کمیٹی میں شامل ہیں، انہیں 5 ورکنگ ڈیز میں رپورٹ چیئرمین کے پاس جمع کرانے کی ہدایت دی گئی تھی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ جائزے کے کام میں عاقب جاوید پیش پیش رہے، وہاب ریاض کو اپنے دوست سلمان بٹ سے بھی مشورے ملتے رہے، اب ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک بار پھر ٹیموں کی تعداد 18 سے کم کرکے 9 کرنے پر غور کیا جانے لگا ہے، اور اس حوالے سے جلد کوئی فیصلہ متوقع ہے۔
اعلیٰ حکام کم ٹیلنٹ لیکن مگر کوالٹی کرکٹ کے حق میں ہیں تاکہ اس سے سامنے آنے والا ٹیلنٹ قومی ٹیم کی نمائندگی کے اہل ہوں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈومیسٹک کرکٹ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی دیر ہے، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا: شیر افضل مروت
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت—فائل فوٹورکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے کی دیر ہے، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، جب بھی پارٹی کو ضرورت پڑی یا بانی پی ٹی آئی نے بلایا تو جاؤں گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اختلافات ہیں اور یہ اختلافات دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایسا تاثر نہیں دینا چاہیے کہ پارٹی میں انتشار ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آج کل تو ہم ملنگ بنے ہوئے ہیں، ہم آزاد منش بنے ہوئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ اب تو میں پارٹی سے نکالا جا چکا ہوں، میرے بیانات کو متنازع نہ کہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی اور مرکزی قیادت میں اختلافات پیدا کرنے کےلیے مائنز اینڈ منرلز بل کو متنازع بنایا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ صوبہ مرکز کو اپنا حق دے۔