پاکستانی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں کیلئے مشکلات، ویانا کو ٹرانزٹ سٹیشن بنالیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستانی فضائی حدود کی بندش نے طویل دورانیے کی بھارتی پروازوں کیلئے مشکلات کھڑی کردیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ایوی ایشن ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی حدود کی بندش سے طویل دورانیے کی بھارتی پروازوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور بندش کے سبب بھارتی ایئرلائنز نے ویانا کو ٹرانزٹ سٹیشن بنالیا۔
ایوی ایشن ذرائع کا بتانا ہے کہ امریکا، کینیڈا کیلئے دہلی،ممبئی،بنگلور سے روانہ پروازوں نے ویانا ایئرپورٹ پرقیام کیا، ویانا سٹاپ اوور میں بھارتی ایئرلائنز کوکروڑوں روپے یومیہ کے اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے علاوہ 24 گھنٹے میں بھارتی ایئرلائن کے 20 طیاروں کی ویانا میں ری فیولنگ کی گئی جس دوران عملہ بھی تبدیل کیا گیا۔واضح رہے کہ پاکستان کی فضائی حدود کی اچانک بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناو بڑھ گیا ہے۔گزشتہ ہفتے جمعرات کے روز پاکستانی وقت کے مطابق لگ بھگ شام 6 بجے بھارتی طیاروں کیلئے پاکستان کی فضائی حدود بند کی گئی تھیں۔
کیانی اور منڈل سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ ،پاک فوج کا منہ توڑ جواب ، دشمن کو خاموش کروا دیا گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: حدود کی
پڑھیں:
پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے پہلگام حملے کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں، بلکہ حملہ آور دراصل بھارتی شہری تھے جنہوں نے بھارت کے اندر ہی دہشتگردی کی تربیت حاصل کی۔
پی چدمبرم نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بغیر کسی ثبوت کے یہ فرض کیوں کر رہی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے؟ اگر ایسا ہے تو ثبوت کیوں نہیں پیش کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ اب تک نہ تو حملہ آوروں کو شناخت کیا گیا اور نہ ہی کوئی واضح گرفتاری سامنے آئی۔
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں اپریل 2025 میں ہونے والے اس حملے میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، جس کے بعد بھارت نے ’آپریشن سندور‘ کے نام سے جوابی کارروائی کا آغاز کیا، لیکن تین ماہ گزرنے کے باوجود تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں۔
چدمبرم کے انکشاف کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے نہ صرف اس حملے کی شدید مذمت کی تھی بلکہ شفاف اور مشترکہ تحقیقات کے لیے تعاون کی بھی پیشکش کی تھی۔