بھارتی دہشت گردی بے نقاب پر بوکھلاہٹ کی شکار مودی سرکار اپنے ہی شہریوں کو گرفتار کرنے لگی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پیش کرنے پر مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔
مودی سرکار جو پہلگام فالس فلیگ کی سازش میں بری طرح ناکام ہونے پر پہلے ہی پوری دنیا میں خفگی اُٹھارہی تھی، آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری اور اس کی دہشت گردی کی کارروائی کے لیے بھارتی فوج کے افسران کی کال ریکارڈنگ بھی پیش کی تھی۔
پاکستان میں سرحدی دہشتگردی کا نیٹ ورک پوری دنیا میں بے نقاب ہوجانے کے ان ناقابل تردید شواہد سے مودی حکومت کے اوسان خطا ہوگئے اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ ڈالنے کے لیے وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے بھٹنڈہ چھاؤنی میں 8 سال سے کام کرنے والے موچی سنیل کمارگرفتار کو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے سنیل کمار کو حساس معلومات شیئر کرنے اور پاکستانی ہینڈلرز سے رابطہ برقرار رکھنے کے شبہ میں گرفتار کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔
فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔
وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔
فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔
یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔