بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما اور سینئر سیاست دار ششی تھرور نے اعتراف کیا ہےکہ بھارت کے پاس نہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی دریاؤں کا رخ موڑنے کی۔
بھارتی سیاست دان ششی تھرور کا کہنا ہےکہ سندھ طاس معاہدہ منسوخ نہیں بلکہ معطل کیا گیا ہے، اس فیصلے سے معاملات زیادہ تبدیل نہیں ہوں گے، ہم کل یہ نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان کو پانی نہیں ملےگا۔
ششی تھرور کا کہنا تھا کہ یہ پانی کہاں جائے گا؟ ہم بھارت کو تو نہیں ڈبو سکتے ، یہ معطلی بظاہر علامتی ہے۔
ششی تھرور نے کہا کہ پہلگام میں انٹیلی جنس ناکامی ہوئی ہے ، لیکن سوال یہ ہےکہ پہلے اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں یا اس کا جواب دیا جائے ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ششی تھرور

پڑھیں:

بھارت سندھ طاس معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش کررہا ہے ، اشتراوصاف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2025ء) سابق اٹارنی جنرل اور سینئر قانون دان اشتر اوصاف نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ، پانی کے مسئلے پر پوری قوم متحد ہے اور ابھی وقت ہے کہ بھارت ہوش کے ناخن لے، اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو وہ کبھی اقوام عالم میں اپنی ساکھ بحال نہیں کر سکے گا ، بھارت کسی صورت بھی سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، معاہدے کے تحت سندھ طاس کو یکطرفہ طور پر ختم یا معطل کرنا ممکن نہیں، ورلڈ بینک اس معاہدے کا ضامن ہے اور معاہدہ عالمی قانونی حیثیت رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں اسلام آباد میں سندھ طاس معاہدے کے قانونی پہلوئوں پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نشیبی ممالک کے پاس پانی لینے کا حق موجود ہوتا ہے۔ 1951ء میں پاکستان نے اپنے آبپاشی نظام کو درست کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے بعد ورلڈ بینک نے پانی کے مسائل کے حل کے لیے ایک جامع منصوبہ دیا۔ پاکستان، بھارت اور ورلڈ بینک کے حکام نے اس منصوبے پر سیر حاصل کام کیا اور 6 دریائوں کے پانی کی تقسیم پر تفصیلی مذاکرات کے نتیجے میں سندھ طاس معاہدہ وجود میں آیا۔

اشتر اوصاف نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پانی کی تقسیم کا کامیاب ترین معاہدہ ہے جسے پاک بھارت جنگوں کے دوران بھی معطل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے معاہدہ مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کے پاس تمام قانونی، سفارتی اور دیگر آپشن موجود ہیں۔ سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کو معاہدے کی معطلی کا بہانہ بنایا حالانکہ حملے کی ایف آئی آر میں بھی کہیں پاکستان کا نام شامل نہیں اور یہ ایف آئی آر خود بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے خلاف مضبوط ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن اگر کوئی ملک کسی دوسرے ملک سے معاہدہ شکنی کرتا ہے تو دنیا کے دیگر ممالک اس پر اعتماد نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں باہمی رضامندی سے ترمیم کی جا سکتی ہے مگر اسے مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے پاس نہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی دریاؤں کا رخ موڑنے کی، معروف بھارتی صحافی کا انکشاف
  • بھارت کے پاس نا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نا ہی پانی کو دوسری جانب موڑنے کی، ششی تھرور
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ہوئی تو مکمل تباہی ہوگی: ناصر جنجوعہ
  • اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو کیا ہوگا؟ لیفٹیننٹ جنرل( ر)ناصر جنجوعہ کی خوفناک پیشگوئی
  • نئی نہروں کا منصوبہ ختم
  • تربیلا، منگلا، چشمہ ریزروائر میں پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ 67 ہزار ایکڑ فٹ ہے: ترجمان واپڈا
  • پی ٹی اے کا اسٹارلنک کو فوری لائسنس جاری نہ کرنے کا فیصلہ
  • تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول سے 28فٹ بلند ہوگیا
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش کررہا ہے ، اشتراوصاف