بھارت کے پاس نا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نا ہی پانی کو دوسری جانب موڑنے کی، ششی تھرور
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
بھارت کے پاس نا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نا ہی پانی کو دوسری جانب موڑنے کی، ششی تھرور WhatsAppFacebookTwitter 0 30 April, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی سیاستدان ششی تھرور نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ منسوخ نہیں کیا گیا ہے اس کو معطل کیا گیا ہے، بھارت کے پاس نا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نا ہی پانی کو دوسری جانب موڑنے کی۔
اپنے بیان میں ششی تھرور نے کہا کہ بھارت کے اس فیصلے سے معاملات میں زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی کیونکہ فی الحال بھارت کے پاس نا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نا ہی پانی کو دوسری جانب موڑنے کی، ہم کل کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان کو پانی نہیں ملے گا۔
بھارتی سیاستدان نے کہا کہ یہ پانی کہاں جائے گا، ہم بھارت کو تو نہیں ڈبو سکتے۔ششی تھرور نے کہا کہ پہلگام میں انٹیلی جنس ناکامی ہوئی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ پہلے اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں یا اس کا جواب دیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمجھے پوپ بنایا جائے ، ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا مطالبہ مجھے پوپ بنایا جائے ، ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا مطالبہ بھارتی فوج کا مقابلہ کرینگے، پاک فوج کیلئے بھارتی پنجاب میں لنگر لگائیں گے، سکھ رہنماگرپتونت سنگھ پنوں مودی سرکار نے کشیدگی اتنی بڑھا دی ہے کہ کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا، سابق بھارتی ائیر وائس مارشل چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیرِ صدارت اہم اجلاس، ملازمین کو علاج و معالجہ کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے حوالے... پورا خطہ بھارت کے غیرذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے، نائب وزیراعظم ،ترجمان دفتر خارجہ، ترجمان پاک فوج کی مشترکہ نیوز... اسحق ڈارسے امریکی ناظم الامورکی ملاقات، خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔
(جاری ہے)
ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔
اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔
ادارت: مقبول ملک