ملیبرن کنسرٹ پلانر نے نیہا ککڑ کی پول کھول دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ملیبرن ایونٹ کے منتظم نے نیہا ککڑ کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دے دیا ہے جس کے بعد میلبرن کنسرٹ کے حوالے سے بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔
کچھ دن قبل نیہا ککڑ نے ایک ویڈیو پیغام میں کنسرٹ میں تین گھنٹے کی تاخیر سے پہنچنے پر معذرت کی تھی اور انتظامیہ پر ناکافی سہولیات، ادائیگی نہ ہونے، اور ناقص انتظامات کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے بینڈ کے لیے کھانے اور ہوٹل کی سہولت موجود نہ تھی اور وینڈرز کو ادائیگی نہ ہونے کے باعث ساؤنڈ چیک میں بھی تاخیر ہوئی تھی۔
اس بیان کے جواب میں آسٹریلوی ایونٹ آرگنائزر بکرم سنگھ رندھاوا نے وضاحت دی کہ کنسرٹ کا اہتمام میلبرن کی ’بیٹ پروڈکشن‘ نے کیا تھا اور نیہا ککڑ کے تمام دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تمام فریق کھل کر بات کر رہے ہیں تو وہ خاموش نہیں رہیں گے، کیونکہ وہ خود موقع پر موجود تھے اور حالات سے بخوبی آگاہ ہیں۔
رندھاوا کے مطابق نیہا ککڑ نے خود تاخیر کی، اور کنسرٹ کے شرکاء ان کے منتظر تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیہا تقریباً ڈھائی گھنٹے تاخیر سے پہنچیں، جس پر حاضرین ناراض ہوگئے کیونکہ آسٹریلیا میں وقت کی پابندی کو بہت اہمیت دی جاتی ہے، خاص طور پر جب ٹکٹ کی قیمت 300 آسٹریلین ڈالر ہو۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ نیہا ککڑ نے یہ کہہ کر پرفارم کرنے سے انکار کر دیا کہ صرف 700 لوگ موجود ہیں، اور جب تک ہال مکمل نہیں بھرتا، وہ اسٹیج پر نہیں آئیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیہا ککڑ
پڑھیں:
کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریڈ لائن منصوبے پر کام احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر جاری رکھا ہوا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماضی میں بھی پانی اور سیوریج کی لائنیں متاثر رہی ہیں۔ ریڈ لائن منصوبے میں کام کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے عوام کئی سالوں سے اسی اذیت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کا ریڈ لائن بس منصوبہ غیر معمولی تاخیر کے باعث شہریوں کے لیے اذیت کا سبب بن گیا۔ احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر کام کرنے سے سیوریج لائنیں بند ہوگئیں، گندا پانی سڑکوں پر بہہ نکلا۔ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی جانے والی شاہراہ پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک بری طرح متاثر ہونا معمول بن گیا۔ ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریڈ لائن منصوبے پر کام احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر جاری رکھا ہوا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماضی میں بھی پانی اور سیوریج کی لائنیں متاثر رہی ہیں۔ ریڈ لائن منصوبے میں کام کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے عوام کئی سالوں سے اسی اذیت کا شکار ہیں۔