برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے کہا ہے کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا ممکن ہے اور برطانیہ اس حوالے سے کسی اور ملک کے فیصلے کا انتظار نہیں کرے گا۔

لندن میں ہاؤس آف لارڈز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ محض علامتی قدم نہیں بلکہ دو ریاستی حل کی طرف ایک حقیقی سیاسی پیشرفت کا حصہ ہونا چاہیے۔ فلسطینی عوام انصاف کے حقدار ہیں اور وہ اپنے وطن میں جینے کے مکمل حق دار ہیں۔

مزید پڑھیں:  فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند

ڈیوڈ لامی نے بتایا کہ فلسطینی ریاست کی شناخت برطانیہ کی لیبر پارٹی کے انتخابی منشور کا حصہ ہے اور ان کی جماعت اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے، کیونکہ ’دو ریاستی حل ہی واحد آپشن ہے‘ اور برطانیہ فرانس اور سعودی عرب سمیت اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر نیویارک میں دو ریاستی حل سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کی تیاری کر رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ یہ ایک حقیقت پسندانہ سیاسی عمل کا نقطۂ آغاز ہے، جس میں برطانیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ایک مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی برطانیہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانیہ فلسطین کہ فلسطین فلسطین کو

پڑھیں:

زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل

زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان

ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔

محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔

مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی

بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد مسئلہ فلسطین کو دفن کرنے کی کوششں کی جا رہی ہے، مسعود خان
  • جاپان فی الحال فلسطینی ریاست تسلیم نہیں کریگا، جاپانی اخبار کا دعویٰ
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
  • لکسمبرگ کا فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • اقوامِ متحدہ میں دو ریاستی حل کی قرارداد
  • شہباز شریف 17 ستمبر سے سہ ملکی دورہ کریں گے
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟