ہندوستان کی لیڈر شپ کوچاہیے کہ ہوش کے ناخن لے؛ سابق وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
سٹی 42 : سابق وزیر خارجہ میاں خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ پانی کے مسلے پر تو دیہاتوں میں لوکل لوگ قتل کر دیتے ہیں، توہم کیسے خاموش رہیں گے۔
سابق وزیر خارجہ میاں خورشید محمود قصوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈین میڈیا نے تو جنگ کا ماحول بنا دیا ہے، نیوز روم میں وار روم تک بنا دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتنا دہستگردی کا شور مچا رہا ہے لیکن ثبوت تو ایک بھی نہیں دیا، جبکہ کل ہماری آئی ایس پی ار نےپاکستان میں انڈین دہشتگردی کے ثبوت دے دئیے ہیں، جو کہتے تھے ٹیررازم پاکستان کا گڑھ ہے تو دنیا دیکھ لے گی اصل میں ہندوستان ٹیرارازم کا گڑھ ہے۔
دبئی پاورلفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل چیمپئن شپ: پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا
خورشید محمود قصوری نے کہا کہ انڈیا کی دہشتگردی دوسرے ممالک میں جا رہی ہے جیسے کینیڈا کی مثال سب کے سامنے ہے، دریاوں اور سمندروں کے قانون لاکھوں سال پہلے جب ریاستیں بنیں تب سے بنے ہیں، جو قوانین بنے ہیں وہ نیچے جس جگہ پانی جانا ہوتا ہے ان کو حق کا تحفظ کرتے ہیں، پانی کے مسلے پر تو دیہاتوں میں لوکل لوگ قتل کر دیتے ہیں، توہم کیسے خاموش رہیں گے، پانی روکنے کے لیے پندرہ بیس سال چاہیے ہوتے ہیں، یہ کوئی نلکا تو نہیں کہ اپ بند کر دیں گے۔
ایف سی انڈرپاس کے قریب تیز رفتار رکشہ اُلٹنے سے5افراد زخمی
انہوں نے کہا کہ چائنا کا پاکستان کے ساتھ تعاون گزرتے وقت کے ساتھ بڑھا ہے، چائنا پاکستان کو سپورٹ کرے گا، اسی لیے ہندوستان کا غصہ آج کل چین اور ترکی پر زیادہ ہے، انڈین میڈیا پر چائنا اور ترکی کے خلاف بہت مواد چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائنا کا بیان خود ہی بتا رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
خورشید محمود قصوری نے مزید کہا کہ ہندوستان کی لیڈر شپ کوچاہیے کہ ہوش کے ناخن لے، انڈیا میں غربت پاکستان سے بھی زیادہ ہے، انڈیا کو چاہیے اپنے ملک میں غر بت مٹانے کے لیے اقدامات کرے۔
اٹلی:3 پاکستانی انسانی سمگلنگ کے الزامات میں گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ترک وزیر خارجہ کی دعوت پر (آج) پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے۔ جہاں وہ عرب- اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔ پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ تمام فریقوں کو مل کر ایک آزاد، قابلِ عمل اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جو اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔