آئی ایم ایف کی علاقائی اقتصادی رپورٹ جاری، پاکستان کی معیشت سے متعلق اہم پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی بحالی کی توقع ہے اور سیلاب کے بعد زرعی پیداوار میں بہتری آئی ہے جبکہ 2025 میں پاکستان اور ایم ای این اے ممالک کی مجموعی عوامی مالی ضروریات 263ارب ڈالر ہیں۔
آئی ایم ایف نے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا سے متعلق علاقائی اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں2025 میں غیر جی سی سی آئل ایکسپورٹرز کی گروتھ میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوڈان، غزہ، لبنان، شام اور یمن میں تنازعات نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ پاکستان میں معاشی بحالی کی توقع ہے اور سیلاب کے بعد زرعی پیداوار میں بہتری آئی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق مشرق وسطیٰ کے آئل امپورٹرز میں 2025 میں گروتھ 3.
مزید بتایا گیا کہ شام میں 60 فیصد معاشی سکڑاؤ، لبنان میں افراط زر بلند سطح پر برقرار ہے، مصر اور اردن میں تنازعات کے اثرات کی وجہ سے گروتھ دباؤ کا شکار ہے جبکہ پاکستان نے مالی خسارہ کم کرنے کے لیے شرح سود میں 550 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں پاکستان اور ایم ای این اے ممالک کی مجموعی عوامی مالی ضروریات 263ارب ڈالر ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
مودی نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا؛ برطانوی اخبار
برطانوی اخبار فناشل ٹائمز نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے متنازع اور شر انگیزی پر مشتمل فیصلے کا پوسٹ مارٹم کردیا۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے یکطرفہ فیصلے کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے اس فیصلے سے نہ صرف پاک بھارت آبی تناؤ میں اضافے کا خدشہ ہے بلکہ علاقائی سلامتی کو بھی سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پانی کی سیکیورٹی پر کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماضی کے تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ امن کی بنیاد رہا ہے لیکن بھارتی فیصلے سے سندھ طاس معاہدے کے طویل المدتی استحکام کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ بھارت کے اس فیصلے سے ماحولیاتی خطرات بڑھ رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کا یہ فیصلہ خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔ پاکستان کے خلاف یکطرفہ اقدامات بھارت کی اپنی آبی سیکیورٹی کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔