بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، صدر اور وزیراعظم کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے درمیان ملاقات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کرے گا اور بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حمایت اور پہلگام واقعے کی تحقیقات کے لیے خود کو پیش کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں، وزیراعظم
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے واقعے کے بعد صدر پاکستان اور وزیراعظم کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی شرکت کی۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے صدر مملکت اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے جارحانہ رویے اور اشتعال انگیز بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قوم متحد اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: پاک فوج کی جنگی تیاریاں عروج پر
اعلامیے میں کہا گیا ملاقات میں بھارت کے جارحانہ رویے، ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا جائزہ لیا گیا جبکہ بھارت سے کشیدگی کے پیش نظر سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پہلگام حملے کے حوالے سے بھارتی قیادت کی جانب سے بغیر کسی تحقیق کے لگائے گئے الزامات پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
مزید پڑھیے: پاکستان نہ پہلگام واقعے میں ملوث ہے نہ اس کا بینفشری، اسحاق ڈار کی ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ، بے پناہ انسانی اور معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، عالمی برادری دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ، تربیت اور بھیجنے میں بھارت کے ملوث ہونے کا نوٹس لے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارتی بے بنیاد الزامات پر حکومت کے ردعمل اور ذمہ دارانہ انداز میں صورتحال سے نمٹنے کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت کشیدگی صدر آصف علی زرداری صدر وزیراعظم ملاقات وزیراعظم شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی صدر ا صف علی زرداری صدر وزیراعظم ملاقات وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعظم ملاقات میں کہا گیا کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ، شہباز شریف متوقع ملاقات میں تیسرا شریک کون ہوگا؟ بھارت میں کھلبلی مچ گئی
جب سے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اگلے ہفتے متوقع ملاقات کی بھنک بھارت کو پڑی ہے، انڈیا میں ایک کھلبلی سے مچ گئی ہے۔ مسلسل 2 سوالات کے جوابات کی کھوج لگائی جارہی ہے کہ اس ملاقات کا ایجنڈا کیا ہوگا اور ملاقات میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ کون کون شریک ہوگا۔
بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر آئندہ ہفتے نیویارک میں ہونے والی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات کی تاریخ متوقع طور پر 25 ستمبر 2025 ہے۔
شہباز شریف ٹرمپ ملاقات کا ایجنڈا کیا ہوگا؟وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں پاکستان میں تباہ کن سیلابوں کا معاملہ زیربحث آنے کا امکان ہے جبکہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے میں آنے والی تبدیلی پر بھی بات ہوگی۔ علاوہ ازیں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور سفارتی صورتحال پر بھی گفتگو ہوگی۔
اب تک پاک فوج برائے تعلقات عامہ (Inter-Services Public Relations) یا واشنگٹن میں پاکستان کے سفارتخانے کی جانب سے اس ملاقات کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کی تیاریاں
بھارتی میڈیا رپورٹس جن حالات میں یہ ملاقات ہو رہی ہے، ان کا بھی تجزیہ کیا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ملاقات اس پسِ منظر میں ہو رہی ہے کہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے تعلقات اس وقت سازگار انداز میں بہتر ہوئے ہیں، خاص طور پر تجارتی معاہدے اور توانائی و معدنیات کے شعبے میں تعاون کے امکانات کی بنا پر۔
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کی تیاریاںبطور میزبان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے23 ستمبرکواقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن میں شرکت کے لیے آئے ہوئے سربراہانِ مملکت سمیت اعلٰی عہدیداران کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر کے درمیان سرسری ملاقات بھی متوقع ہے لیکن اِس کے ساتھ ساتھ واشنگٹن اور اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارتی عملہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ ملاقات کے لیے بھی کوشاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا پاکستان کے لیے بہت سے دروازے کھولنے والا ہے، محمد عاطف
سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفارتخانے نے اس ضمن میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے اس مجوزہ ملاقات کے ضِمن میں درخواست بھی کی ہے لیکن ابھی اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
پاکستانی دفترِخارجہ نے فی الحال اِس بات کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم اتنا ضرور کہا ہے کہ ملاقات کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں جلد کنفرم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
لیکن اس سے ہٹ کر کئی ذرائع بتا رہے ہیں 25 ستمبر 2025 کو متحدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائنز پر نیویارک یا واشنگٹن میں صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات متوقع ہے۔
روزنامہ دی نیوز کی خبر کے مطابق اس دورے میں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ساتھ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی ہوں گے اور یہ ملاقات پاکستان کی قطراورسعودی عرب کے ساتھ مشاورت کے بعد عمل میں آئے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان امریکا تعلقات کو پاک چین دوستی کے تناظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان، سعودی عرب اور قطر کے درمیان دوحہ پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں طویل مشاورت ہوئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف 21 سے 27 ستمبر تک امریکا کا دورہ کریں گے، جہاں وہ 26 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اس موقع پر وہ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اپنے اس دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتیریس سے ملاقات بھی کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شہباز ٹرمپ ملاقات فیلڈ مارشل سید عاصم منیر