صدر اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات، ملکی خودمختاری پر سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
جمعرات کو ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات ہوئی جس میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک تھے۔
ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ملاقات میں بھارتی جارحانہ رویے اور کسی بھی ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے، پاکستان علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستانی قوم متحد ہے اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ افواج پاکستان کسی بھی خطرے یا جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ملاقات میں پہلگام واقعے پر بغیر کسی تحقیقات کے لگائے گئے بھارتی الزامات پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے اور بے پناہ انسانی اور معاشی نقصانات اٹھانا پڑا، عالمی برادری پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کا نوٹس لے اور بھارت کی جانب پاکستان میں عسکریت پسند بھیجنے ، ان کی فنڈنگ اور تربیت کا نوٹس لیا جائے۔
صدر مملکت نے بھارتی بے بنیاد الزامات پر حکومتی ردعمل اور ذمہ دارای کیساتھ صورتحال سے نمٹنے کو سراہا اور کہا کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری ،علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
ملاقات میں کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ وزیر اعظم نے کوویڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد صدر مملکت کی صحت بارے بھی دریافت کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملاقات میں صدر مملکت بھارت کے کیا گیا
پڑھیں:
فیٹف کی گرے لسٹ میں پاکستان کو شامل کرانے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)بھارت کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف)کی گرے لسٹ میں پاکستان کو شامل کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ذرائع کے مطابق فیٹف اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے بجائے رپورٹنگ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق بھارت کے سفارتی وفد کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کی بھرپورکوشش کی گئی، چین نے فیٹف اجلاس مں پاکستان کے حق میں واضح مؤقف اختیار کیا اور ریلیف کی حمایت کی۔(جاری ہے)
فیٹف اجلاس میں ترکی اور چاپان کی جانب سے بھی پاکستان کی مکمل حمایت کی گئی۔خیال رہے کہ اکتوبر 2022 میں فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا تھا، پاکستان 2018 سے فیٹف کی گرے لسٹ میں تھا۔خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خلیج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں،تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔